لاہور : پاکستان کے سیئنر اداکار جاوید شیخ نے کہا ہے کہ وہ ’عورت مارچ‘ اور ’میرا جسم، میری مرضی‘ کے نعرے خلاف ہیں۔
پوڈکاسٹ انٹرویو میں جاوید شیخ نے کہا کہ ’میں عورتوں کی بہت عزت کرتا ہوں، عورت کو عورت بن کر رہنا چاہیے، اگر آپ مجھ سے پوچھیں تو لڑکیوں کے لیے یہ کہنا بھی مناسب نہیں ہے کہ یہ میری مرضی ہے کہ میں جو چاہوں کروں۔‘یہ اسلامی ملک ہے، آپ مسلمان گھرانے میں پیدا ہوئی ہیں۔‘
جاوید شیخ کی بات کاٹتے ہوئے پوڈ کاسٹ کے میزبان نے نشاندہی کی کہ ’فیمینسٹ کے مطابق اس نعرے کا مقصد کوئی شخص عورت کی مرضی کے بغیر اسے ہاتھ نہیں لگا سکتا۔‘
جس پر جاوید شیخ نے کہا کہ ’میں اس سے متفق نہیں ہوں، یہ میری رائے ہے، یہ بات ٹھیک ہے کہ ہم ماڈرن زمانے میں رہتے ہیں لیکن میرا ماننا ہے کہ عورت کی اپنی حیا ہے، میری رائے میں عورت جتنی زیادہ ڈھکی ہوئی ہوگی، وہ اتنی خوبصورت ہے۔‘
جس پر میزبان نے کہا کہ جینز اور ٹی شرٹ پہننا تو آج کل عام ہوگیا ہے اور کلچر کا حصہ بن گیا ہے جس پر جاوید شیخ نے کہا کہ کلچر بن گیا ہے تو ٹھیک ہے لیکن میری رائے اس سے مختلف ہے۔