ممبئی : فضائی آلودگی شوگر کے مریضوں کے لیے انتہائی خطرناک قرار دی جارہی ہے۔ بھارت میں طبی ماہرین نے تشویش میں اضافہ کردیا ہے ۔ بھارت میں اس وقت دہلی، کولکتہ، ممبئی سموگ کی وجہ سے فضائی آلودگی کی لپیٹ میں ہیں۔ سموگ اور فضائی آلودگی بہت سے مسائل کا باعث ہے۔ اس میں شوگر کے مریضوں کو خاص طور پر بہت زیادہ احتیاط برتنے کی ہدایت کی جارہی ہے۔
فضائی آلودگی کی وجہ سے بلڈ شوگر کی سطح بڑھ سکتی ہے، ٹائپ 2 ذیابیطس کے خطرات بڑھ جاتے ہیں ۔ بی ایم جے اوپن ڈائیبیٹس ریسرچ اینڈ کیئر جریدے میں شائع ہونے والی ہندوستان میں اپنی نوعیت کی پہلی تحقیق کے مطابق آلودہ ہوا کی نمائش ٹائپ 2 ذیابیطس کے بڑھتے ہوئے خطرے سے منسلک ہے۔
دہلی اور چنائی میں کی گئی اس تحقیق میں پتا چلا کہ آلودگی کے ذرات کی زیادہ مقدار کے ساتھ ہوا میں سانس لینے سے شوگر کی سطح میں اضافہ ہوجاتاہے اور ٹائپ ٹو ذیابیطس بڑھ جاتی ہے ۔ محققین نے کہا کہ یہ فضا میں موجود مختلف قسم کے مہلک ذرات امراض قلب اور پیچیدہ مسائل میں بھی اضافہ کرتے ہیں۔
سنٹر فار کرونک ڈزیز کنٹرول، نئی دہلی کے محققین سمیت ٹیم نے 2010 سے 2017 تک 12,000 سے زیادہ مردوں اور عورتوں کے گروپ کا جائزہ لیا اور وقتاً فوقتاً ان کے خون میں شکر کی سطح کی پیمائش کی۔تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ پی ایم 2.5 کے ایک ماہ کی نمائش سے خون میں شوگر کی سطح بڑھ جاتی ہے اور ایک سال یا اس سے زیادہ طویل عرصے تک رہنے سے ذیابیطس کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
اس ٹیم میں پبلک ہیلتھ فاؤنڈیشن آف انڈیا، نئی دہلی، ہارورڈ یونیورسٹی اور ایموری یونیورسٹی، یو ایس، آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز، نئی دہلی، اور مدراس ذیابیطس ریسرچ فاؤنڈیشن، چنئی کے محققین بھی شامل تھے۔ تاہم اس حوالے سے طبی ماہرین مزید تحقیق کررہےہیں اور اس مسئلے کے حل نکالنے کےلیے بھی کوشاں ہیں۔