اسلام آباد:وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا اگر حکومت عالمی منڈی کی پٹرولیم کی قیمتوں کو برقرار رکھتی تو پٹرول آج 145 نہیں بلکہ 180 روپے فی لٹر ہو تا ،عالمی منڈی میں اس وقت پٹرولیم کی قیمتوں میں اضافے سے بحران کا سامنا ہے۔
وزیر اطلاعات فوادچوہدری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ عالمی منڈی میں تیزی سے بڑھتی پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے ہی پاکستان میں قیمتیں بڑھانا پڑیں ،عالمی منڈی میں اس وقت پٹرولیم کی قیمتوں میں اضافے سے بحران کا سامنا ہے،اگر حکومت عالمی منڈی کی پٹرولیم کی قیمتوں کوبرقرار رکھتی تو پٹرول 180 روپے فی لیٹر ہوتا،حکومت نے پٹرولیم مصنوعات پر لیوی ٹیکس میں کمی کر رکھی ہے ۔
وزیراطلاعات نےکہا سندھ میں چینی سمیت تمام اشیا بقیہ ملک کے مقابلے میں زیادہ مہنگی ہیں ، حکومت کے پاس اس وقت ایک لاکھ 3ہزار ٹن چینی کا ذخیرہ موجود ہے جو 22 دنوں کیلئے کافی ہے،سندھ حکومت کو اپنا ایجنڈا واضح کرنا چاہیے،پہلے انہوں نے گندم ریلیز نہیں کی اور اب شوگر کرشنگ میں تاخیرکررہی ہے ۔
فواد چوہدری نے کہا آج کراچی میں آٹا پنجاب کی نسبت 380 روپے مہنگا ہے، سندھ حکومت کی پالیسیز کی وجہ سے سندھ اور خصوصاً شہری علاقے شدید متاثر ہورہے ہیں۔ایسا لگتا ہے سندھ میں کوئی قانون نہیں ،وفاقی وزیر کے مطابق اگر حکومت عالمی منڈی کی پٹرولیم کی قیمتوں کوبرقرار رکھتی تو پٹرول 180 روپے فی لیٹر ہوجاتا۔
پریس کانفرنس میں فواد چوہدری کا کہنا تھا اسحاق ڈار ،شاہد خاقان عباسی اور مفتاح اسماعیل کی ناقص پالیسیوں نے ملکی معیشت کا خانہ خراب کیا،سابق حکومت کے جتنے برے کرتوت ہیں وہ 3 سال میں بہتر نہیں ہوسکتے ۔