دبئی : پٹرول اور گیس کی قیمتوں میں اضافے کے باعث متحدہ عرب امارات میں کچرے سے بجلی پیدا کرنے والے منصوبے پر کام شروع کردیا گیا ۔
اب متحدہ عرب امارات میں کچرے اور کوڑے کے ڈھیروں سے بجلی پیدا کی جائے گی ۔
تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات نے پٹرول یا گیس کی بجائے فضلے سے بجلی بنانے کا فیصلہ کیا ہے جس کے تحت فضلے سے بجلی بنانے والا پہلا بجلی گھر تعمیر کے آخری مراحل میں ہے اس منصوبے سے 28 ہزار گھروں کو بجلی فراہم کی جاسکے گی ۔
ویسٹ مینجمنٹ کمپنی بیح کے انجینئر نوف وزیر کا کہنا ہے کہ پاور پلانٹ فضلے کواستعمال کرنے کا ایک طریقہ ہے جسے ری سائیکل نہیں کیا جاسکتا۔
رپورٹ کے مطابق صرف دبئی میں قریباً 16 لاکھ مربع میٹر کے رقبے پرکوڑے دان پھیلے ہوئے ہیں ۔اگر اس کچرے کو کنٹرول نہ کیا گیا تو یہ 2041 تک امارت کے58 لاکھ مربع میٹر پر قبضہ کر لے گا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ شارجہ میں زیر تعمیر منصوبہ نئے سال تک مکمل ہوجائے گا جس سے ہرسال 3 لاکھ ٹن سے زیادہ فضلہ جلاکر 28 ہزار گھروں کو بجلی مہیاکی جائے گی۔
حکام کے مطابق کچرے سے بجلی بنانے کا دبئی کا منصوبہ 2024 میں مکمل ہوجائے گا اور یہ دنیا کے سب سے بڑے پلانٹس میں سے ایک ہوگا۔ یہ پلانٹ ہرسال 19 لاکھ ٹن فضلہ سے بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت کا حامل ہوگا۔ یہ مقداراس وقت امارت میں پیدا ہونے والے گھریلو فضلے کاً 45 فی صد ہے۔
متحدہ عرب امارات نے پہلے ہی اپنی بجلی کی پیداوار میں تنوع لانے کا آغازکردیا ہے۔ گذشتہ سال یواے ای نے عرب دنیا کے پہلے جوہری پلانٹ کا افتتاح کیا تھا۔ دنیا کے گرم ترین علاقوں میں سے ایک مقام ہونے کی وجہ سے یواے ای کے پاس شمسی توانائی کے نمایاں وسائل موجودہیں ۔
یاد رہے کہ کچرے سے بجلی بنانے کا منصوبہ دیگر ملکوں میں بھی زیر غور ہے۔