امریکی صدارتی الیکشن کا میچ ’’ٹائی‘‘۔۔۔کون بنے گا صدر ؟

US Election,Trump,Biden,Election Result
کیپشن: فائل فوٹو

نیو یارک :امریکی صدارتی الیکشن کے حوالے سے ایک اور بڑی خبرسامنے آگئی جس میں اس با ت کا اندازہ لگا یا جا رہا ہے کہ اگر جو بائیڈن اور ٹرمپ دونوں میں سے ہر ایک نے 269 ووٹ لیے تو اس کا مطلب میچ ٹائی ہو گا اور اگر یہ میچ ٹائی ہو گیا تو پھر کیا ہوگا ؟

صدارتی الیکشن میں اگر میچ ٹائی ہوتا ہے تو اس حوالے سے امریکی قوانین میں لکھاہے کہ اس طرح صدارتی انتخاب ایک 'کنٹنجنٹ الیکشن بن جائے گا یعنی اس کا فیصلہ کانگریس اراکین کے ووٹوں سے ہو گاایسا امریکا کی تاریخ میں تین بار ہو چکا ہے،اگر جو بائیڈن اور ٹرمپ دونوں میں سے ہر ایک نے 269 ووٹ لیے تو اس کا مطلب میچ ٹائی ہو گا ۔

ایوان نمائندگان میں صدر کے انتخاب کے لیے ووٹنگ میں  ہر ریاست سے ایک مندوب کو ایک ووٹ حاصل ہوتا ہے، اور جس امیدوار کو 26 مندوبین کا ووٹ حاصل ہو جائے اس کو کامیاب قرار دے دیا جاتا ہے۔

اگر 14 دسمبر کی آئینی ڈیڈلائن تک الیکشن کی بنیاد پر نئے صدر کا فیصلہ نہیں ہوپاتا تو ایسی صورت میں ایوان نمائندگان کے سپیکر ملک کے نئے صدر بن سکتے ہیں،صدارتی امیدوار کسی بھی ریاست میں انتخابی عذر داریوں کا جواز بنا کر ووٹنگ کو چیلنج کرسکتا ہے،اس صورت میں ریاستی جج نتائج کے خلاف درخواست پردوبارہ گنتی کا حکم دے سکتا ہے،جبکہ سپریم کورٹ کے جج سے ریاستی عدالت کے فیصلے کو کالعدم قرار دینے کی درخواست کی جاسکتی ہے،امریکی عدالت عظمیٰ حتمی فیصلے کرنے کا اختیار رکھتی ہے،2000 کے صدارتی انتخاب میں ایسا ہو بھی چکا ہے، جب سپریم کورٹ نے فلوریڈا کی ریاست میں دوبارہ گنتی کو رکوا دیااور اس کے نتیجے میں جارج ڈبلیو بش صدر منتخب ہو گئے تھے۔