اسلام آباد :وزیر اعظم عمران خان کی طرف سے اتحادیوں کو دئیے گئے ظہرانے میں بڑی جماعتوں کے رہنما ئوں نے شرکت نا کر کے حکومتی ایوانوں میں ہلچل مچا دی ۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی جانب سے اتحادی جماعتوں کے اعزاز میں دیئے گئے ظہرانے میں مسلم لیگ ق اور بی این پی مینگل کی جانب سے کوئی شریک نہیں ہوا ،سب سے بڑھ کر ظہرانے میں شریک ہونے والے اتحادیوں نے وزیراعظم کے سامنے شکایات کے انبار لگا دیئے،فہمیدہ مرزا نے شکوہ کیا کہ وفاق کے منصوبوں میں منتخب ارکان پارلیمنٹ کو نظرانداز کرنا مناسب نہیں۔
ایم کیو ایم نے بھی کراچی ٹرانسفارمیشن پلان پر عملدرآمد سے متعلق تحفظات کا اظہارکیا ، ایم کیو ایم اور جی ڈی اے نے سندھ حکومت کے خلاف شکایات کے انبھار لگا دیئے ،وزیر اعظم کو بتایا کہ سندھ کے ہر محکمے میں صرف پیپلزپارٹی کا کنٹرول ہے، بیوروکریسی وفاق کے منصوبوں کو بھی پیپلزپارٹی کی مرضی سے چلا رہی ہے،سندھ حکومت کے عدم تعاون کی وجہ سے کراچی کے لوگ متاثر ہورہے ہیں،مسلم لیگ ق کی طرف سے مونس الہٰی کا کہنا تھا کہ حکومت سے اتحاد ووٹ کی حدتک ہے کھانا اس میں شامل نہیں ۔
وزیر اعظم نے اتحاد ی جماعتوں کے ظہرانے میں ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ آپ سب کو معلوم ہے کہ وہ کسی سے بلیک میل نہیں ہونے والے ،وزیر اعظم نے اتحادیوں کو یقین دلایا کہ عوام کے مساَئل حل کرنے کے لیے میکانزم تیار کر لیا گیا ہے،جلد اچھے نتائج دیکھنے کوملیں گے،انکا کہنا تھا کہ جب حکومت ملی ملک ڈیفالٹ ہونے کے دہانے پر تھا،17 سال بعد کرنٹ اکاونٹ خسارہ مثبت ہوامعاشی ٹیم نے محنت کی اور ملکی معیشت کو استحکام ملا ہے۔
ایم کیو ایم کی نمائندگی سید امین الحق اور خالد مقبول صدیقی نے کی ، جی ڈی اے سے پیر پگاڑا، فہمیدا مرزاجمہوری وطن پارٹی کے شاہ زین بگٹی اورعوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد شریک ہوئے۔