واشنگٹن : امریکی انتخابات میں نئے صدر کی دوڑ آخر کار اپنے انجام تک پہنچنے والی ہے ، گزشتہ روز اچانک نتائج رک جانے کے بعد گنتی کا سلسلہ دوبارہ سلسلہ شروع ہوچکا ہے ۔ اب تک کی اطلاعات کے مطابق ڈیمو کریٹ پارٹی کے امیدوار جوزف بائیڈن کو امریکی ریپبلکن پارٹی کے امیدوار اور سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر اچھی خاصی برتری حاصل ہوگئی ہے ۔
امریکی میڈیا سے موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق جوزف بائیڈن 264 سیٹیں جیت چکے ہیں جبکہ ڈونلڈ ٹرمپ اب تک 214 سیٹیں ہی جیت پائے ہیں ۔
ماہرین کے مطابق یہ ایسی برتری ہے جس سے ظاہر ہورہاہے کہ جوزف بائیڈن باآسانی جیت جائیں گے ۔ این بی سی نے اس سے پہلے بتایا تھا کہ ریاست وسکانسن میں بھی جوزف بائیڈن میدان مار چکے ہیں ، اور وہ دس الیکٹورل ووٹ حاصل کرچکے ہیں ۔
امریکی ریاست وسکانسن میں جو بائیڈن ٹرمپ سے آگے نکل گئے ہیں ۔ فاکس نیوز کے مطابق تاحال 95 فیصد ووٹوں کی گنتی مکمل ہوئی ہے ۔
اس موقع پر اپنے خطاب میں جوزف بائیڈن نے کہا ہے کہ میں اور کملا ہیرس ریکارڈ ووٹ حاصل کررہے ہیں ۔ پاپولرووٹ کا فرق بھی بڑھتا جارہاہے ۔اس بار صدارتی الیکشن میں ٹرن آؤٹ بہت زیادہ تھا۔
انہوں نے کہا کہ واضح رہے کہ ہم مطلوبہ الیکٹورل ووٹ حاصل کرچکے ہیں ۔ تمام سپورٹرز کا شکر گزار ہوں ۔ صدر کون ہوں گے امریکی عوام نے فیصلہ کردیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جیت کے لیے پر امید ہوں لیکن ابھی اعلان نہیں کررہا۔تمام اشارے ہماری کامیابی کی طر ف جارہے ہیں ۔
دوسری جانب دنیا کی نطریں نواڈا کے حلقے پر جم گئی ہیں جہاں ابھی تک کہ اطلاعات کے مطابق جو بائیڈن کو برتری حاصل ہے ۔ واضح رہے گزشتہ روز ڈونلڈ ٹرمپ نے انتخابات کے نتائج روکے جانے کے بعد کہا تھا کہ وہ سپریم کورٹ جائیں گے ، تاہم کئی گھنٹوں بعد ایک بار پھر سے انتخابات کے نتائج کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے ۔
اس وقت انتخابی نتائج کا آخری مرحلہ جاری ہے ۔ جس کے نتائج واضح کردیں گے کہ ٹرمپ یا جو بائیڈن اس بار ان میں سے کون صدارتی کرسی پر براجمان ہوگا۔