نیو یارک: سعودی صحافی جمال خاشقجی کے صاحبزادوں نے سعودی عرب سے اپیل کی ہے کہ والد کی لاش ان کے حوالے کر دی جائے۔امریکی نشریاتی ادارے سی این این کو انٹرویو دیتے ہوئے صلاح اور عبداللہ خاشقجی نے کہا کہ ان کے والد کے لاپتہ ہونے اور قتل ہونے کے حوالے سے غیریقینی صورتحال نے انہیں چند ہفتے شدید اذیت اور تکلیف میں مبتلا کیے رکھا۔
33 سالہ عبداللہ خاشقجی نے کہا کہ ان کے والد کے ساتھ جو کچھ ہوا امید ہے کہ وہ تکلیف دہ نہیں ہو گا جو کچھ ہوا وہ بہت جلد ہوا ہو گا اور ان کی پرسکون موت واقع ہوئی ہو گی۔
35 سالہ صلاح خاشقجی کا کہنا تھا کہ وہ چاہتے ہیں کہ ان کے والد کی تدفین مدینہ منورہ کے قبرستان جنت البقیع میں کی جائے اور اس حوالے سے سعودی حکام سے بات کی ہے اور امید ہے کہ ایسا جلد ہو گا۔
دونوں بھائیوں کا کہنا ہے کہ ان کے والد کو سیاسی مقاصد کے لیے عالمی سطح پر غلط انداز میں پیش کیا گیا اور بدقسمتی سے کچھ لوگ ان کے حوالے سے من گھڑت باتیں کر رہے ہیں اور ان کا نام سیاست کے لیے استعمال کر رہے ہیں تاہم سعودی کنگ نے انصاف کی فراہمی کا کہا ہے جس پر ہمیں یقین ہے۔
دوسری جانب ترکی کے پراسیکیوٹر جنرل نے صحافی جمال خاشقجی کے قتل کی تفصیلات جاری کرتے ہوئے بتایا ہے کہ خاشقجی کو سعودی قونصل خانے میں داخلے کے بعد دبوچا گیا اور گلا دبا کر مارا گیا جس کے بعد لاش کو ٹکڑے کر کے ٹھکانہ لگایا گیا۔