لانگ مارچ سے قبل ہی شاہ محمودقریشی نے خبردار کر دیا

لانگ مارچ سے قبل ہی شاہ محمودقریشی نے خبردار کر دیا

ملتان:تحریک انصاف کے وائس چیئرمین و سابق وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ الیکشن آئینی راستہ ہے ہمارا کوئی مطالبہ غیر آئینی نہیں،یہ حکومت زیادہ دن چلنے والی نہیں،بیرونی سازش اب تسلیم کی جارہی ہے امپورٹڈ حکومت کسی کو بھی تسلیم نہیں۔


مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان میں بیرونی سازش پر قومی سلامتی کمیٹی نے ہمارے موقف کی توثیق کی، انٹرنیشنل دفاعی تجزیہ کار نے بھی ہمارے موقف کی تائید کی، اسلام آباد، پشاور، کراچی اور لاہور کی عوام نے اس امپورٹڈ حکومت کو تسلیم کرنے سے انکار کردیا، مئی کے مہینے میں عوام کے ساتھ دوبارہ جارہے ہیں ،مختلف شہروں میں جلسے کریں گے ،ہمارے آئین نے ہر ادارے کی ذمہ داری کاتعین کردیا، اگر تمام ادارے اپنی ذمہ داری سے تجاوز کریں گے تو نتیجہ ٹکراؤ ہوگا،جو کسی کے مفاد میں نہیں۔

 سابق وزیر نے کہاکہ یہ کیسی حکومت ہے جس میں اپوزیشن نہیں ، بجٹ پیش ہوگا اس پر دوسری بحث تو اپوزیشن نے کرنی ہوتی ہے ،پنجاب اسمبلی کے 25 ارکان نے فلور کراسنگ کی جن کے خلاف 63 آرٹیکل کے تحت کاروائی ہوگی،الیکشن کمیشن نے تیس دن میں ان ارکان کے خلاف کارروائی کرنی ہے جب انکی رکنیت ختم ہو جائے گی تو حکومت کو کوئی وجود نہیں بچے گا،ایک بحران قومی اسمبلی میں ہے دوسرا پنجاب میں شروع ہوجائے گا۔

 سابق وزیر خارجہ نے کہاکہ پہلے پی ڈی ایم بھی کہتی تھی کہ انتخابات کروائے جائیں اب ہم بھی کہ رہے ہیں انتخابات کروائیں جائیں۔ انہوںنے کہاکہ ملک کو بحرانوں سے نجات دلانے کیلئے ایک ہی راستہ ہے کہ نئے الیکشن کروائے جائیں۔

 سابق وزیر خارجہ نے کہاکہ ڈیزل کی کمی ہے جس سے کسانوں کو مشکلات کاسامنا ہے، ایسی عناصر موجود ہیں جو ملک میں انتشار پھیلانا چاہتے ہیں ۔انہوںنے کہاکہ ایسے مقدمات درج کیے جارہے ہیں انکی کوئی حیثیت نہیں، عمران خان بالکل نہیں گھبرائے وہ پر اعتماد ہیں وہ روزانہ لیگل اور پولیٹیکل ٹیم سے مل رہے ہیں، آج کل میڈیا پر کافی دباؤ ہے ،میڈیا پر چلانے اور لکھنے میں دباؤ ہے۔

 انہوںنے کہاکہ فارن فنڈنگ کیس میں ہم سامنے کرنے کو تیار ہیں سکروٹنی کمیٹی جو مانگا ہم نے دیا، ہماری فنڈنگ بالکل کلیئر ہے اس میں کچھ بھی پوشیدہ نہیں۔ انہوںنے کہاکہ مسلم لیگ سمیت دیگر جماعتیں بتائیں کہ پارٹی فنڈنگ کے پیسے کہاں سے آتے ہیں، تمام جماعتوں کے فنڈنگ کیس ایک ساتھ سنے جائیں گے جس سے دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہو جائے گا، پاکستان میں اچھے لوگ موجود ہیں جن کی مدد سے فری اینڈ فئیر الیکشن کروانا چاہتے ہیں، رازق اللہ تعالیٰ ہے ،دھرنے میں کھانے کا کوئی مسئلہ نہیں ہوگا ۔

 انہوںنے کہاکہ جہانگیر ترین کو فکر کرنے کی ضرورت نہیں، الیکشن آئینی راستہ ہے ،ہمارے کوئی مطالبہ غیر آئینی نہیں،جو قوتیں آئینی راستہ میں روکاوٹ بنے گی و ہ ہی ایمرجنسی لگوانے کی ذمہ دار ہونگی۔