اسلام آباد:سابق وزیر اعظم عمران خان بالآخر دل کی بات زبان پر لےہی آئے ،عوام کو بتا دیا کہ جب حکومت میں تھا توکن لوگوں نے انہیں کام نہیں کرنے دیا ،کون سے بڑی چیلنجز کا سامنا عمران خان کو کرنا پڑا ۔
تفصیلات کے مطابق چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے ایک حالیہ انٹرویو میں اپنے دور حکومت میں پیش آنے والے چیلنجز سے پردہ اُٹھاتے ہوئے کہا کہ اتحادیوں کی بلیک میلنگ کا سامنا تھا، مشکلات تھیں تمام مشکلات کے باوجود میں خوش تھا کیوں کہ اندر سے سکون تھا۔
عمران خان کا کہنا تھا حکومت میں آکر پہلی دفعہ معلوم ہوا کہ لوگوں پر اندھا بھروسہ کرنا بھی بہت بڑی غلطی ہو تی ہے ،حکومت میں ہوتے ہوئے بھی شام کو اپنے گھر میں رہتا تھا، بیویوں پر رعب دکھانے والے لوگ عموماً باہر جا کر گھٹنے ٹیک دیتے ہیں، اگر آپ کی بیوی خوش ہے تو آپ کی زندگی خوش حال ہے، انہوں نے کہا ریاست مدینہ کا بنیادی اصول میرٹ تھا، سسٹم کرپٹ ہو جائے تو میرٹ اوپر نہیں آتا، ہماری سیاست میں فیملیز بیٹھ گئی ہیں، ہم نے سیرت النبی ﷺ پڑھانا شروع کی، امید ہے کہ حکومت چینج نہیں کرے گی۔
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا تھا بدقسمتی سے ہماری سیاست میں خاندانی سسٹم آکر بیٹھ گیا ہے جس کو بدلنا چاہیے ، سیاست میں اونچ نیچ ہوتی رہتی ہے، مشکل وقت میں وہ سامنے آتے ہیں جو نظریے کے ساتھ ہوں، سیاست میں وہ لوگ چاہئیں جو مشکل وقت میں آپ کے ساتھ کھڑے ہوں، مشکل وقت میں وہ کھلاڑی سامنے آتے ہیں جو لوٹے اور فصلی بٹیرے نہیں ہوتے۔
عمران خان نے کہا کہ میری حکومت گرنے پر بھارت اور اسرائیل میں خوشیاں منائی گئیں، نبی ﷺ کی شان میں گستاخی کرنے والے نے بھی میرے جانے پر خوشی منائی، ایران کو کمزور کرنا اور شام و لیبیا میں جو ہوا اُس کے پیچھے اسرائیل ہے، ہمارے جانے پر وہ خوش اس لیے ہوئے کہ پاکستان تحریک انصاف واحد فیڈرل پارٹی ہے، پورے پاکستان سے عوام تحریک انصاف کے لیے نکلتے ہیں، وہ جانتے ہیں فیڈریشن کو کمزور کرنا ہے تو پی ٹی آئی کو ختم کرو۔