لاہور: نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے ملک میں کورونا کے بڑھتے خطرات کے پیش نظر رواں ماہ 8 سے 16 مئی تک تمام کاروبار اور سیاحتی سرگرمیوں پر پابندی عائد کر دی ہے۔
یہ اہم فیصلہ این سی او سی کے سربراہ اسد عمر کے زیر صدارت ہونے والے ایک اہم اجلاس میں کیا گیا۔ اس اجلاس میں اور لیفٹیننٹ جنرل محمود الزمان، وزیراعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر فیصل سلطان سمیت اہم شخصیات نے شرکت کی جبکہ چاروں صوبوں کے حکام بھی اس میں ویڈیو لنک کے ذریعے موجود تھے۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ان تعطیلات کے دوران ملک بھر میں کورونا ایس او پیز پر عملدرآمد یقینی بنانے کیلئے مانیٹرنگ ٹیمیں تشکیل دی جائیں گی۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ عالمی وبا کی روک تھام اور شہریوں کو ان قوانین کی پاسداری کروانے کیلئے بنائی گئی ان ٹیموں پر لازم ہوگا کہ وہ ایس او پیز پر عملدرآمد کو لازمی بنائیں۔
این سی او سی کی جانب سے جاری نوٹی فیکیشن میں کہا گیا ہے کہ 8 مارچ بروز ہفتہ سے لے کر 16 مارچ بروز اتوار تک ساحلی علاقے، شمالی علاقہ جات، سیاحتی مقامات، ریسٹورنٹ، ہوٹلز، تفریحی مقامات، شاپنگ مالز، ٹوریسٹ ریزورٹس، پکنک سپاٹس اور دیگر تمام سرگرمیوں پر سختی سے پابندی ہوگی۔
نوٹی فیکیشن کے مطابق تاہم روزمرہ اشیا فروخت کرنے والی دکانوں، پیٹرول پمپس اور ادویات بینچے والوں کو اس پابندی سے چھوٹ ہوگی۔
دوسری جانب کورونا کے بڑھتے کیسز کے پیش نظر راولپنڈی، فیصل آباد اور لیہ کے متعدد علاقوں میں سمارٹ لاک ڈاؤن نافذ کر دیا گیا ہے۔
سیکرٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر سارہ اسلم نے سمارٹ لاک ڈاؤن کا نوٹیفیکیشن جاری کر دیا ہےجو 4 مئی سے 17 مئی تک نافذ العمل رہے گا۔ زیادہ کورونا ٹیسٹ مثبت آنے والوں علاقوں میں سمارٹ لاک ڈاؤن لگایا جا رہا ہے۔
نوٹیفیکیشن کے مطابق راولپنڈی کے علاقے خیابان شمالی، اصغر مال سکیم، سیٹلائٹ ٹاؤن، اے آر ایل کالونی اور آفندی کالونی، فیصل آباد میں مسلم ٹاؤن نمبر 1، 2، 3 ، جناح کالونی، خیابان کالونی نمبر 1، 2 ، 3، ایڈن ویلی، ایڈن گارڈن، ایگزیکٹو بلاک، سید کالونی نمبر 1،2، پیپلز کالونی نمبر1،2، آفیسرز کالونی نمبر 1،2، عبداللہ گارڈن، مدینہ ٹاؤن اور امین ٹاؤن کو بند کر دیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ لیہ کے علاقے سٹریٹ نمبر1،محلہ حافظ آباد بھی سمارٹ لاک ڈاؤن لگا دیا گیا ہے۔ ان علاقوں میں تمام شاپنگ مالز، ریسٹورنٹس نجی اور سرکاری دفاتر بند رہیں گے۔
گزشتہ روز صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد کے زیر صدارت سول سیکرٹریٹ میں اجلاس ہوا جس میںہسپتالوں کیلئے آکسیجن جنریٹرز کی خریداری پر غور کیا گیا۔ چیف سیکرٹری پنجاب، اعلیٰ سول اور عسکری حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔
اجلاس میں کورونا ایس او پیز پر عملدرآمد، ویکسی نیشن، کورونا مریضوں کیلئے طبی سہولیات کا جائزہ لیا گیا۔ ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ کورونا مریضوں کو علاج کی بہترین سہولیات کی فراہمی،وباء پر قابو پانے کیلئے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہسپتالوں میں کورونا مریضوں کے اضافہ کے بعد ایکسپو سینٹر میں ایچ ڈی یو بیڈز بیک اپ کے طور پر فعال جبکہ نجی ہسپتالوں میں کورونا کے مریضوں کے مفت علاج کیلئے بھی بیڈز مختص کر دیئے گئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ این سی او سی کی ہدایت کے مطابق صوبہ میں کورونا ویکسی نیشن کا عمل تیزی سے جاری ہے۔ نئے ویکسی نیشن سینٹرز کے قیام کے سلسلے میں موزوں جگہ کا انتخاب کیا جائے گا۔ انہوں نے ہدایت کی کہ نئے ویکسی نیشن سینٹرز میں اضافہ کیساتھ ساتھ انتظامات کو بھی مزید بہتر جبکہ عید سے قبل مارکیٹوں کی بندش کے اوقات اور دیگر ایس او پیز پر سختی سے عمل کرایا جائے۔