لاہور: امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ خلائی مخلوق خلا میں رہ کر اپنا کام کرے اور زمینی مسائل زمین والوں کو حل کرنے دے۔ حکومتیں بنانے اور انتخابی نظام کے پیچھے نادیدہ قوتوں کے ہاتھ کے بارے میں نوازشریف اور عمران خان کے بیانیے نے بیلٹ، بیلٹ بکس اور پولنگ اسٹیشن پر عوام کے اعتماد کو بری طرح مجروح کیاہے۔ فون کارڈز سمیت دیگر ظالمانہ ٹیکسوں پر چیف جسٹس کے از خود نوٹس کا خیر مقدم کرتے ہیں ، امید ہے کہ اس سے عام آدمی کو ریلیف ملے گا۔
ان خیالات کااظہار انہوں نے لاہور میں معروف تاجر رہنما اور جماعت اسلامی کے دیرینہ رکن میر سلیم جن کا گزشتہ روز انتقال ہو گیا تھا، کی نماز جنازہ پڑھانے کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ پاکستان کے سیاسی رہنما کئی دنوں سے انتخابات میں خفیہ ہاتھوں اور نادیدہ قوتوں کے کام دکھانے کے بیانات دے رہے ہیں اور کہتے ہیں کہ 2013 ء کے انتخابات میں مسلم لیگ کی کامیابی کے پیچھے خفیہ ہاتھ کارفرماتھے اور 2018 ء کے انتخابات میں بھی خفیہ ہاتھ کام دکھائے گا۔ پی پی پی اور پی ٹی آئی کا بیانیہ ایک ہوگیاہے۔ دونوں ایک ہی ادارے کے بارے میں اپنے خدشات کا اظہارکر رہی ہیں اور رازوں کی باتیں کی جارہی ہیں، اب یہ رازو نیاز ختم ہونے چاہئیں، عوام کو اپنے نمائندوں کے انتخاب کا حق ملنا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایسے بیانات سے عام آدمی حیران و پریشان ہے انتخابی نظا م کی چولیں ہل گئی ہیں۔ الیکشن کمیشن کو انتخابی نظام پر عوام کے اعتماد کو بحال کرنے کے لیے پورے انتخابی سٹرکچر کا جائزہ لینا اور خامیوں کو دو ر کرناہوگا ۔
نگران وزیراعظم سے متعلق ایک سوال کے جواب میں سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ نگران وزیراعظم ایسے شخص کو بنایا جائے ، جس کی غیر جانبداری اور دیانتدار ی پر کوئی انگلی نہ اٹھا سکے۔ انہوں نے کہاکہ الیکشن کے التواء اور بروقت انعقاد پر افواہیں تو بہت گردش میں ہیں مگر الیکشن ملتوی کرنے کا کوئی جواز نہیں۔
سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ ایم ایم اے مروجہ سیاست کا حصہ نہیں بلکہ ایک حقیقی متبادل ہے ۔ 13 مئی کو مینار پاکستان پر ایم ایم اے کا جلسہ ایک تاریخ رقم کرے گا اور سابقہ جلسوں کا ریکارڈ توڑ دے گا۔ انہوں نے کہاکہ ایم ایم اے عام آدمی کے مسائل کو حل کرنے اور عوام کو جاگیرداروں اور سرمایہ داروں کے چنگل سے نجات دلانے کی سیاست کر رہی ہے ۔ ہمارا ایک ہی ایجنڈا ہے کہ پاکستان کو ایک اسلامی فلاحی مملکت بنایا جائے اور ہم سمجھتے ہیں کہ ملک و قوم کے تمام مسائل کا واحد حل ملک میں نظام مصطفیؐ کے نفاذ میں ہے۔
سینیٹر سر اج الحق نے کہاکہ چیف جسٹس نے ہوشربا ٹیکسوں پر جو ایکشن لیاہے اس کو سراہتے ہیں۔ سو روپے کے کارڈ پر چالیس روپے ٹیکس ظلم کی انتہا ہے۔ وفاقی حکومت نے عوام پر ٹیکسوں کا کوہ ہمالیہ لاد دیاہے۔
خیبر پختونخوا میں نگران حکومت سے متعلق ایک سوال کے جواب میں امیر جماعت نے کہاکہ ابھی تک وزیراعلیٰ کے پی کے نے نگران حکومت کے بارے میں کوئی مشاورت نہیں کی۔