پسرور: سیالکوٹ روڈ کو دو رویہ کرنے کے لیے سنگ بنیاد کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ خواجہ آصف نے 30 سال ملک کی خدمت کی ان کی جو آمدن تھی انہوں نے اس پر ٹیکس دیا اور ان کے پاس ایک اقامہ تھا جو ویزا ہوتا ہے لیکن ایک ویزے پر ساری زندگی کے لیے سیاستدان کو نااہل کر دیں تو کیا یہ ملک کے حق میں ہے؟۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے یہ فیصلے قبول کیے اور سر آنکھوں پر رکھے لیکن اسے تاریخ قبول کرتی ہے نہ عوام۔ یہی سیاستدان ملک کے لیے محنت کرتے ہیں اور معاملات حل کرتے ہیں اور ذمہ داری لیتے ہیں۔
مزید پڑھیں: آرمی چیف نے 11 دہشتگردوں کی سزائے موت کی توثیق کر دی
ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ لوگ عوام کے سامنے پیش ہوتے ہیں لیکن کسی اور کا احتساب نہیں ہوتا صرف سیاستدان کا ہوتا ہے اور شیشے کے گھر میں سیاستدان رہتا ہے، ملک کے عوام اس کی ہرچیز تولتے ہیں۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ جتنی ایک جنرل اور جج کی عزت ہوتی ہے اتنی ہی سیاستدان کی بھی ہونی چاہیے کیونکہ سیاستدان سب برداشت کرتا ہے پھر بھی ملک کی خدمت کرتا ہے۔ ملک کی ترقی چاہتے ہیں تو ووٹ اور سیاستدان کو عزت دیں جو فیصلہ عوام پولنگ کے دن بیلٹ باکس سے کرتے ہیں اس کو عزت ملنی چاہیے اور یہی ترقی کا واحد طریقہ ہے۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ (ن) لیگ نے کام کر کے دکھایا اور سب کہتے ہیں اگر ہمارے پاس بھی پنجاب جیسے وزیراعلیٰ ہوتے تو کام ہوتا کیونکہ سب سے کم وسائل پنجاب کے پاس ہیں لیکن بات لگن کی ہے۔
ان کا کہنا تھاکہ (ن) لیگ نے جو منصوبے شروع کیے اسی دور میں ختم کیے اس کی ماضی میں کوئی مثال نہیں ملتی یہ نواز شریف کا وژن ہے۔ ہم نے ایسے منصوبے بھی مکمل کیے جو 30 سال سے حکومتیں نہیں کر پائیں اور یہ کوئی معمولی بات نہیں آج سڑکیں، موٹرویز بن رہی ہیں یہ منصوبے ماضی میں بھی بن سکتے تھے۔
وزیراعظم نے کہا کہ دعوی ہے اگر کسی نے کام کر کے دکھایا وہ (ن) لیگ ہے کسی لیڈر کے پاس سوچ اور عوام کے مسائل کا حل تھا تو وہ نواز شریف ہے۔
انہوں نے یہ سب اپنے عمل سے ثابت کیا اور ہم نےکوئی گیارہ نکات نہیں رکھے کام کر کے دکھایا کیونکہ ملک میں کہیں بھی جائیں (ن) لیگ کے منصوبے نظر آئیں گے اور (ن) لیگ ہی صرف ملک کا درد رکھتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مظفر رانجھا نے الیکشن میں (ن) لیگ کو فوجی معاونت کا الزام مسترد کر دیا
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ جب حکومت آئی تو جی ڈی پی تین فیصد سے کم تھی لیکن آج چھ فیصد کے لگ بھگ ہے یہی سلسلہ جاری رہا اور سیاست چلتی رہی اور عوام نے بہتر فیصلہ کیا تو پاکستان کے مسائل کو (ن) لیگ ہی حل کرے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ جن کو آج مختلف باتیں یاد آتی ہیں انہیں کہتا ہوں سب کے پاس حکومت موجود تھی پانچ سال آپ نے کیا کیا؟ ۔کام کر کے دکھاتے لیکن کام صرف (ن) لیگ نے کیا۔ ملکی ترقی سے لے کر ملکی خودمختاری کے فیصلے آپ کے سامنے ہیں۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں