نئی دہلی:بھارت نے جنوبی ایشا کے ہمسایہ ممالک کو کیمیونیکشن سروس فراہم کرنے کے لیے سیٹلائٹ لانچ کرنے کا اعلا ن کیا ہے ۔ جنوبی ایشاءکے ممالک کے لیے بنایا گیا اس سیٹلائٹ کو مکمل طور بھارتی سرمایہ سے بنایا گیا ہے اس خلائی منصوبے کا اعلان چند سال پہلے بھارتی حکومت نے کیا تھا جس کا مقصد سارک کے ممالک کو سہولیات فراہم کر نا ہے۔
سوسائٹی آف پالیسی سٹڈی کے ڈائریکٹر اودے بھشکر کے مطابق یہ سیٹلائٹ کی یہ سہولت بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف ایک تحفہ ہے۔اس منصوبے پر 36،ملین ڈالر لاگت آئی ہے تاہم پاکستان نے اس منصوبے میں شامل ہونے سے انکار کر دیا ہے۔
بھارت کی طرف سے یہ سیٹلائٹ ایسے وقت میں لانچ کیا جا رہا ہے جب پاکستان اوربھارت کے درمیان تعلقات خراب ہوچکے ہیں،
پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان نفیس زکریا نے اپنے بیان کا کہنا تھا کہ شروع میں پاکستان بھی اس منصوبے میں شامل ہونا چاہتا تھا مگر بھارتی حکام نے مشترکہ پروگرام کا منصوبے میں پاکستان کو کو شامل کرنے سے انکار کر دیا تھا۔
اب پاکستان سے کے لیے یہ ممکن نہیں تھا کہ سارک کے پلیٹ فارم کو استعمال کر کے اس بھارتی منصوبے کا حصہ بنتا ہے۔ نفیس زکریا نے ان مفرضوں کو بے بنیاد قرار دیا ہے کہ پاکستان نے جاسوسی کے تحفظات پر اس سیٹلائٹ کی سہولیات لینے سے انکارکیا ہے۔
ماہرین کاکہنا ہے کہ بھارت کا یہ منصوبہ جنوبی ایشا میںچین کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار کیا گیا ہے،2011 چین نے پاکستان کے لیے کیمیونیکشن سیٹلائٹ لانچ کیا تھا اور پھر 2012میں سری لنکا کے لیے بھی سیٹلائٹ چین کے طرف سے لانچ کیا گیا تھا،اب جنوبی ایشیا کی خلائی مقابلے کی دوڑ میں چین اور بھارت مدمقابل ہیں۔