نیودہلی : مصوری ہر کسی کے بس کی بات نہیں ہے ۔یہ کمال چند ایک کو ہی نصیب ہوتاہے ۔ بھارتی شہری سندیش ایس رنگنیکر نے خزاں رسیدہ پتوں پر ایسی مصوری کی کے دیکھنے والے آنکھیں چھپکانا بھول جائیں ۔
سندیش کا کہناہے کہ اس نے یہ فن اپنے والد سے سیکھا تھا ۔ جس کے بعد اسے شو ق ہو کہ وہ بھی خزاں رسیدہ پتوں پر تصاویر بنائے ۔ شروع شروع میں اس مشکل ہوئی تھی ۔
سندیش کا کہناتھا کہ جب اس نے پہلی بار پینٹنگ بنائی اور اپنے والد کو دکھائی تو وہ حیران رہ گئے کیونکہ اس نے انہیں اس بارے میں نہیں بتایا تھا۔
اب اتنے سالوں بعد میں مجھے اس کام کو کرتے ہوئے کئی سال ہو چکے ہیں ۔اور کئی تصاویر بنا چکا ہوں ۔جس کی وجہ فن میں بہت بہتری آگئی ہے ۔
پتوں پر تصاویر بنانے کا آرٹ 2000ہزار سے بھی زیادہ پراناہے ۔مگر اب اس میں جدید ٹیکنیک بھی استعمال کی جارہی ہے ۔
پتوں کی جلد اترنے میں 40لگتے ہیں اس کے بعد اس پر پینٹنگ کی جاسکتی ہے ۔