تحریر۔۔عمران احمدمانی
پاکستان آسٹریلیا سیریز نے فاصلے مٹادیے ،چوبیس سال کاانتظار ختم ہوا مگر دوریاں مٹانے کی صلاح دینے والاخود جدا ہوگیا۔
کرکٹ والوں کو بوجھل دل کے ساتھ یہ تکلیف دہ خبر تسلیم کرنا پڑی شین وارن چلے گئے، جب کرکٹ کی دنیا لیگ اسپنرز رچی بینو اور عبد القادر کی یاد منارہی تھی،تب شین وارن بھی یاد بن گئے ،انہیں بینو قادر ٹرافی یعنی پاک بھارت سیریز کا پہلا ہی دن دیکھنا نصیب ہوا۔
دوست کی موت پر دکھ بھرا ٹویٹ کرنے والا چند گھنٹوں بعد سب کو دکھی کرگیا،جو دل دل کی دھڑکن تھا اس کی اپنی دھڑکنیں ساتھ چھوڑ گئیں۔
اسپن بولنگ پر شین وارن کی سلطانی اس سر زمین سے شروع ہوئی جو اسپنرز کو کبھی کبھار ہی راس آئی ، شین وارن اس ٹیم کے ون مین آرمی کا کردار نبھاتا رہا جس کی تاریخ کا بڑا حصہ بلے بازی یا فاسٹ بولرز کے گرد گھومتا رہا،وہ بھی دور تھا کہ آسٹریلوی ٹیم میں اسپنرز کاکردار مہمان اداکار یا سائیڈ ہیرو تک محدود تھا،پھر وقت نے وہ دور بھی دکھلایا کہ اسپن بولنگ آسٹریلیا کا سب سے بڑا ہتھیار بن گئی۔
کئی عظیم کرکٹرز کی طرح شین وارن بھی پہلی آزمائش میں ڈگمگایا،1992, میں بھارت کے خلاف پہلے ٹیسٹ میں صرف ایک وکٹ لے سکا،سری لنکا کے خلاف سیریز نے خوب تھکایا مگر ویسٹ انڈیز کے خلاف شین جادو سر چڑھ کربولا،اننگز میں سات وکٹیں لے کر پہلی بار میں آف دی میچ بنا۔
پہلی ایشز سیریز میں اس نئے نویلے کرکٹر نے مائیک گیٹنگ کو ایسے جکڑا کہ ری پلے سامنے آنے تک کسی کو کچھ سمجھ نہ آیا،خود گیٹنگ بھی دنگ رہ گئے، یہی گیند بال دی سنچری کہلا ئی،1993 کی ایشز سیریز میں شین وارن نے پوری طرح دھاک بٹھادی سے وہ راج شروع ہوا جو برسوں قائم رہا۔
شین وارن نے میک گرا،گلیسپی،بریٹ لی جیسے شکاریوں کی موجودگی میں آسٹریلوی بولنگ لائن کو لیڈ کیا،شین وارن گھر کا شیر نہیں تھا، جہاں گیا جھنڈے گاڑھ کر ہی لوٹا،وارن نے 148ٹیسٹ میں 708 وکٹیں حاصل کیں،جس میں سے389بیرون ممالک میں حاصل کیں،37 بار اننگز میں پانچ یا پانچ سے زائد کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا،دس مرتبہ میچ میں دس یا زائد وکٹوں کارنامہ انجام دیا،رواجتی ایشز سیریز میں 195 وکٹوں کا ریکارڈ بنایا۔
ون ڈے کرکٹ میں بھی شین وارن کاسامنا نہ کرنے کو بلے بازوں نے عافیت سمجھا،ورلڈکپ 1996 کے سیمی فائنل میں کرشماتی اسپیل ہو یا 1999 کے سیمی فائنل اور فائنل کی طلسماتی پرفارمنس،وارن کی جادو گری اپنی مثال آپ تھی۔
وارن کا تنازعات سے بھی تال میل رہا لیکن تلخیوں کے باوجود بھی وہ رول ماڈل ہی رہا،شین وارن کی زندگی کی کتاب بند ہوگئی مگر اس کا تابناک کیرئیر کھلی کتاب ہے جس کاسحر قائم رہے گا۔