لاہور:پاکستان کی سیاست میں جہاں اس وقت تحریک عدم اعتماد کا شور شرابا ہے وہیں حکومتی ،اتحادی جماعتیں بھی اپنے اپنے مورچے سنبھالے بیٹھی ہیں ،لیکن تحریک عدم اعتماد ہے جو سامنے آنے کا نام ہی نہیں لے رہی ۔
اپوزیشن کی طرف تحریک عدم اعتماد لانے کا شور تو بہت ہے لیکن 24،48 گھنٹوں کا وقت دینے کے باوجود بھی تحریک عدم اعتماد کی تاریخ کا تعین نہ ہو سکا ،پیپلزپارٹی لانگ مارچ کے آخری روز ،ن لیگ پیر کو ریکوزیشن جمع کرانا چاہتی ہے ،جے یو آئی کا کہنا ہے ریکوزیشن 8 یا 9 مارچ کو جمع ہو سکتی ہے ۔
متحدہ اپوزیشن نے حکومت گرانے کیلئے 5 نکاتی سیاسی روڈ میپ فائنل کر لیا ،ذرائع کے مطابق پہلے مرحلے میں وزیر اعظم اور سپیکر قومی اسمبلی کیخلاف تحریک لائی جائے گی ،پھر چیئرمین سینٹ کو ہدف بنا یا جا ئے گا ،روڈ میں وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی حکومت گرانے کے معاملات بھی طے ہو گئے ،ان تمام کے بعد صدر کے مواخذے کی بھی کاروائی ہو گی ،ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کامیابی کی صورت میں چیئرمین سینٹ کو ہدف بنا یا جائے گا ۔