نئی دہلی : روس اور یوکرائن کے درمیان 10 دن سے جاری جنگ میں یوکرائن میں پھنسے بھارتی طلبا کی مصیبتیں کم ہونے کا نام نہیں لے رہی ہیں۔ روز کوئی نہ کوئی نئی ویڈیو سامنے آ رہی ہے جس سے انڈین طلبا کی کمسپرسی ظاہر ہوتی ہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق انڈیا واپس آنے والی ایک طالبہ کا ویڈیو پیغام سامنے آيا جس میں وہ کہہ رہی ہیں کہ بھارتی سفارتخانے کے عملے کا سلوک ناروا تھا اور انھوں نے ان کے سامنے یہ شرط رکھی کہ جو ٹوائلٹ صاف کرے گا اسے پہلے ملک واپس جانے دیا جائے گا۔
دریں اثنا بھارت کے وزیر مملکت برائے خارجہ امور وی مرلی دھرن نے ٹویٹ کے ذریعے بتایا ہے کہ ’آپریشن گنگا‘ پوری طرح سے سرگرم عمل ہے اور یہ کہ اب تک 11 ہزار سے زیادہ طلبا کو یوکرائن سے نکالا جا چکا ہے۔
بھارت نے یوکرائن سے اپنے طلبہ کو نکالنے کی مہم کو 'آپریشن گنگا' کا نام دیا ہے اور اس کے تحت گذشتہ ایک ہفتے سے درجنوں پروازیں عمل میں آئی ہیں۔