اسلام آباد: متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان نے وزیراعظم عمران خان کو اعتماد کا ووٹ دینے کے بدلے سینیٹ میں ڈپٹی چیئرمین شپ کا مطالبہ کر دیا ہے جبکہ علی ظفر کو وزیر قانون بنائے جانے کی تجویز بھی زیر غور ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان سے خالد مقبول صدیقی کی قیادت میں ایم کیو ایم پاکستان کے وفد نے ملاقات کی جس دوران وزیراعظم نے وفد سے اعتماد کے ووٹ کی درخواست کی جس پر وفد نے اپنے تحفظات سامنے ان کے سامنے رکھے۔ ایم کیوایم پاکستان نے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کا عہدہ لینے کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے گلے شکوے بھی کئے اور کہا کہ بطوراتحادی حکومت نے ہمارے ساتھ جو وعدے کئے تھے وہ پورے نہیں کئے گئے۔
واضح رہے کہ سینیٹ انتخابات میں اسلام آباد کی نشست پر حکومتی امیدوار حفیظ شیخ کی ناکامی اور پی ڈی ایم کے مشترکہ امیدوار یوسف رضا گیلانی کی جیت کے بعد وزیراعظم عمران خان نے قوم سے خطاب کے دوران قومی اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ لینے کا اعلان کیا تھا۔
صدر مملکت عارف علوی نے اس مقصد کیلئے ہفتے کے روز سوا بارہ بجے قومی اسمبلی کا اجلاس طلب کر رکھا ہے جس کیلئے حکومتی جماعت نے تمام تر حکمت عملی بھی مکمل کر لی ہے تاہم پی ڈی ایم نے مشترکہ طور پر اجلاس کے بائیکاٹ کا فیصلہ کیا جس کا باقاعدہ اعلان پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے ایک پریس کانفرنس کے ذریعے کیا۔