ریاض: روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے کہا ہے کہ ان کا ملک پر امن مقاصد کے لئے سعودی ایٹمی پروگرام میں مدد فراہم کرنے کے لئے دلچسپی رکھتا ہے۔
سعودی دار الحکومت ریاض میں سعودی وزیر مملکت برائے خارجہ امور عادل الجبیر کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے روسی وزیر خارجہ نے کہا کہ انہوں نے سعودی حکام کے ساتھ شامی بحران، یمن جنگ کے علاوہ شدت پسندی اور دہشتگردی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔
انہوں نے کہا کہ روس سعودی عرب کے ساتھ تعلقات کو مزید بڑھانے میں گہری دلچسپی لے رہا ہے۔ روس نے فلسطینیوں اور اسرائیلیوں کےدرمیان ثالثی کا کردار ادا کرنےکی پیشکش کی تاہم دونوں فریقین تیار نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان کا ملک شام میں سیاسی عمل کے فروغ کے لئے آئینی کمیٹی کے قیام کی کوشش کر رہا ہے۔ دمشق میں سیاسی قیادت کے تعین کا اختیار صرف شامی عوام کو ہے۔
دریں اثناء عادل الجبیر نے کہا کہ لاوروف کے ہمراہ سعودی- روس کے باہمی تعلقات اور ہونے والی پیشرفت پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ شامی دار الحکومت دمشق میں سعودی سفارتخانہ دوبارہ کھولنا قبل از وقت بات ہے اور سفارتخانے کو دوبارہ کھولنا شام میں سیاسی عمل میں پیشرفت پر منحصر ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سعودی عرب شامی سالمیت اور سیاسی عمل کی اہمیت پر زور دیتا آ رہا ہے۔