بھارت: اپوزیشن اتحاد مودی کی جگہ اپنا وزیر اعظم لانے کیلئے کوشاں، حکومتی اتحادی جماعتوں سے رابطے 

بھارت: اپوزیشن اتحاد مودی کی جگہ اپنا وزیر اعظم لانے کیلئے کوشاں، حکومتی اتحادی جماعتوں سے رابطے 

نئی دہلی : لوک سبھا انتخابات 2024 کے نتائج نے بی جے پی اور کانگریس دونوں کے دلوں کی دھڑکنیں بڑھا دی ہیں۔ حکمران بی جے پی اپنے بل بوتے پر اکثریت حاصل نہیں کر سکی۔ وہ صرف 240 نشستوں تک سمٹ گئی  جو حکومت بنانے کے لیے درکار 272 نشستوں کے اعداد و شمار سے 32 کم ہے۔ جے ڈی یو کے سربراہ نتیش کمار اور تیلگو دیشم پارٹی (ٹی ڈی پی) کے سربراہ چندرابابو نائیڈو اس الیکشن میں ’’کنگ میکر‘‘ کے طور پر ابھرے ہیں۔

نتیش اور نائیڈو دونوں انتخابات سے پہلے ہی بی جے پی کی قیادت والے این ڈی اے اتحاد کا حصہ ہیں۔ ان کی مدد سے این ڈی اے اتحاد کافی آسانی سے حکومت بنا لے گا تاہم کچھ اپوزیشن لیڈر یہ دعویٰ کر رہے ہیں کہ اگر انڈیا الائنس نتیش اور نائیڈو کو این ڈی اے سے توڑ لیتا ہے تو وہ حکومت بنا سکتا ہے لیکن اگر ہم نمبروں کے کھیل کو دیکھیں تو یہ ناممکن نظر آتا ہے۔ ایسا کیوں ہے، آئیے سمجھیں۔

پہلے ہم انڈیا الائنس کی سیٹوں کو دیکھتے ہیں۔ اتحاد کے پاس میں کل 234 سیٹیں آئی ہیں۔ کانگریس سب سے بڑی پارٹی ہے جسے 99 سیٹیں ملی ہیں۔ اسی طرح اکھلیش یادو کی سماج وادی پارٹی کو 37، ممتا بنرجی کی ترنمول کانگریس کو 29 اور اسٹالن کی ڈی ایم کے کو 22 سیٹیں ملی ہیں۔

انڈیا الائنس کو حکومت بنانے کے لیے مزید 38 سیٹیں درکار ہیں۔ فرض کرلیں کہ وہ این ڈی اے سے نتیش کمار اور چندرابابو نائیڈو دونوں کو توڑنے میں کامیاب ہو جاتا ہے، تب بھی یہ اکثریت کے ہندسہ تک نہیں پہنچ پائے گا۔ جے ڈی یو کی 12 اور ٹی ڈی پی کی 16 سیٹیں مل کر 28 ہوتی ہیں۔ ایسے میں انڈیا الائنس کا ہندسہ صرف 234+28=262 تک پہنچ سکے گا۔ اس کے بعد بھی انڈیا الائنس کو حکومت بنانے کے لیے مزید 10 سیٹیں درکار ہوں گی۔ اور این ڈی اے کے علاوہ جو دیگر اٹھارہ سیٹیں ہیں ان کو اپنے ساتھ ملانا ہوگا۔ 

اپوزیشن اتحاد کی اسی سسلسلے میں نئی دہلی میں کانگریس کے صدر کے گھر پر میٹنگ جاری ہے اور یہ الائنس مودی کی جگہ اپنا وزیر اعظم لانے کیلئے کوشاں ہے۔ سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے اپوزیشن کی میٹنگ سے قبل کہا تھا کہ ہم مودی کو وزیر اعظم بننے سے روکنے کیلئے ہر حد تک جائیں گے۔ 

مصنف کے بارے میں