اسلام آباد: بانی پی ٹی آئی کے اکاونٹ سے حمود الرحمٰن کمیشن رپورٹ کے مندرجات پر مبنی ویڈیو کے متنازعہ پوسٹ کئے جانے پرایف آئی اے نے ترجمان تحریک انصاف روف حسن اور بیرسٹر گوہر کے بیان قلمبند کر لیے۔ ایف آئی اے سائبر کرائم نے روف حسن سے چار گھنٹے تک تفتیش کی بیرسٹر گوہر سے ایف آئی اے نے دو گھنٹے تک سوالات کیے تھے۔
اسلام آباد تفتیشی ٹیم نے دونوں رہنماؤں کو 21 سوالوں پر مشتمل سوالنامہ بھی دیا سوال میں پوچھا گیا کہ بانی تحریک انصاف کا ٹوئیٹر اکاونٹ ان کی غیر موجودگی میں کون چلاتا ہے؟ بانی تحریک انصاف کی غیر موجودگی میں کس کی اجازت سے مواد اپلوڈ ہوتا ہے؟ متنازعہ ٹویٹ کس کی اجازت سے اپلوڈ کیا گیا تھا؟ سوال میں یہ بھی پوچھا گیا کہ متنازعہ ٹویٹ کو ابھی تک ڈیلیٹ نا کرنے کی کیا وجوہات ہے ۔
دونوں رہنماؤں نے الگ الگ سوالوں کا جواب نامہ تفتشی کو جمع کروا دیادونوں رہنماؤں نے جواب نامہ جمع کروانے کے بعد بیان الگ سے بھی ریکارڈ کروایا تفتشی ٹیم دونوں رہنماؤں کے بیانات کا جائزہ لینے کے بعد دوبارہ طلب کرے گی۔
دونوں رہنماؤں نے ایف آئی اے کو دوبارہ طلب کرنے پر پیش ہونے کی یقین دہانی بھی کروائی ایف آئی اے کی جانب سے دونون رہنماوں کی پانی اور جوس سے تواضع بھی کی گئی تفتیش کے بعد رؤف حسن میڈیا کے سوالوں کا جواب دیے بغیر روانہ ہوگئے۔
واضح رہے کہ بانیٔ پی ٹی آئی کے متنازع ٹویٹ کیس میں ایف آئی اے نے تحریکِ انصاف کے رہنماؤں کو آج طلب کیا ہے۔
دوسری جانب اس سلسلے میں پی ٹی آئی رہنما عمر ایوب خان کی جانب سے ایف آئی اے کو نوٹس کا تحریری جواب بھجوایا گیا ہے جس میں انہوں نے جواب جمع کرانے کیلئے ایف آئی اے سے حمودالرحمٰن کمیشن رپورٹ مانگی ہے۔