اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف اپنے پانچ روزہ دورہ چین کے پہلے مرحلے میں شینزن میں ہیں جہہاں وہ چین پاکستان بزنس فورم کی تقریب میں شرکت کیلئے پہنچ گئے ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف فورم کے افتتاحی اجلاس میں اپنا کلیدی خطاب کریں گے جس میں شمسی توانائی کے امکانات، گوادر بندرگاہ اور پاکستان میں سرمایہ کاری کے موضوعات پر بریفنگ بھی دی جائے گی۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مہنگائی پاکستان میں بڑا مسئلہ ہے، مہنگائی کی شرح میں کمی آ رہی ہے۔پاکستان میں معاشی اشاریے درست سمت میں جارہے ہیں، رواں سال کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ایک ارب ڈالر سے کم رہے گا۔
محمد اورنگزیب نے کہا کہ مہنگائی کی شرح 38 سے کم ہوکر 11 فیصد تک آگئی ہے، اشیائے خور و نوش کی قیمتیں تیزی سے کم ہو رہی ہے، شرح سود کے معاملے پر ہمیں رواں سال دیکھنا ہوگا۔
قبل ازیں، وزیراعظم شہباز شریف سے چینی کمپنی ترانشیئن ہولڈنگزکے بانی و چیئرمین ژو ژاؤجیانگ کی شینزن میں ملاقات ہوئی، چینی کمپنی نے پاکستان میں اپنے موبائل بنانے کے یونٹ میں سرمایہ کاری میں دلچسپی کا اظہار کیا۔
ذرائع کے مطابق چینی کمپنی کا موبائل فونز کی تیاری، الیکٹرک بائیکس، جدید زراعت،فِن ٹیک میں سرمایہ کاری میں دلچسپی کا اظہار کیا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے وفاقی وزرا کو ٹرانشیئن ہولڈنگز کے ساتھ مل کرلائحہ عمل تیار کرنے کی ہدایت کر دی، وزیراعظم کا کہنا تھا کہ حکومت غیر ملکی سرمایہ کاروں و کاروباری شخصیات کو سہولیات کہ فراہمی یقینی بنا رہی ہے۔
شہباز شریف نے وزیرِ اعظم کی ٹرانشیئن ہولڈنگز کو پاکستان میں مقامی سطح پر اشیاء تیار کرکے ان کی بیرونِ ملک برآمدات کرنے کی دعوت دی، ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے پاس ہر قسم کے وسائل ہیں، ہماری سب سے بڑی طاقت ہماری نوجوان افرادی قوت ہے۔
بعد ازاں وزیراعظم نانشن ون ونڈو، شینزین میوزیم اور ہواوے ہیڈ کوارٹرز بھی جائیں گے۔