سرینگر: مقبوضہ جموں و کشمیر میں علمائے کرام، مشائخ اور مفتیوں کا ایک مشترکہ اجلاس سرینگر میں منعقد ہوا جس میں سبھی علمائے کرام نے متفقہ طور پر فتویٰ جاری کیا کہ بی جے پی، آر ایس ایس اور ہندوتو انظریہ سے تعلق رکھنے والا اور ان کے ساتھ کام کرنیوالا مسلمان اسلام سے خارج ہوگا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق تمام مکتب ہائے فکر کے علمائے کرام کی جانب سے دیے گئے فتوے میں کہا گیا ہے کہ آر ایس ایس، بی جے پی اوربجرنگ دل سمیت ہندوتوا نظریے کی حامل تنظیمیں اسلام دشمن اور مسلمان دشمن ہیں۔ اس لئے ان کے ساتھ تعلق رکھنے یا سیاسی طوپر ان کے ساتھ کام کرنے والے مسلمان کا اسلام سے کوئی لینا دینا نہیں۔
انہوں نے کہا کہ ان ہندوتوا تنظیموں کی فکر، سوچ اور نظریہ صرف اور صرف اسلام دشمنی پر مبنی ہے ، یہ تمام تنظیمیں ہروقت مسلمانوں کے خلاف سازشیں کرتی رہتی ہیں لہذا جو بھی کشمیری مسلمان ان کے ساتھ کسی بھی قسم کا تعلق رکھے گا یا ان کیلئے کام کرے گا وہ اسلام سے خارج ہوگا۔
علمائے مشائخ جموں کشمیر کی جانب سے دیے گئے فتویٰ میں ایک آیت کریمہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہاگیا ہےکہ "مسلمان مسلمانوں کو چھوڑ کر کافروں کو اپنا دوست نہ بنائیں اور جو کوئی ایسا کرے گاتو اس کا اللہ سے کوئی تعلق نہیں مگر یہ کہ تمہیں ان سے کوئی ڈر ہو اور اللہ تمہیں اپنے غضب سے ڈراتا ہے اور اللہ ہی کی طرف لوٹنا ہے"۔
علمائے کرام نے مقبوضہ جموں وکشمیر کے مسلم عوام کیلئے ہدایت جاری کی ہے کہ وہ ان ہندوتوا جماعتوں سے دور رہیں اور ان کے کسی بھی پروگرام میں شرکت نہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ وقت آگیا ہے کہ تمام مسلمان اپنے دین اسلام کیلئے متحد ہوجائیں اور مسلمانوں جیسا نام رکھ کر ہندوتوا کا کام کرنے والے افراد کا ترک موالات کریں اور ان کا مکمل سوشل بائیکاٹ کریں۔
علمائے کرام نے کہاکہ بے جے پی، آر ایس ایس ، بجرنگ دل، وی ایچ پی جیسی ہندوتوا تنظیموں کے نظریے کی حمایت کرنے والے نام نہاد مسلمانوں کو قبرستانوں میں دفن نہ کیا جائے کیونکہ یہ غیر شرعی ہوگا۔