اسلام آباد: سابق وزیر خارجہ اور پی ٹی آئی کے رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کور کمیٹی کے اجلاس میں ملک کی سیاسی معاشی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔پنجاب میں ضمنی انتخابات میں بھرپور حصہ لے گی ۔پنجاب کی حکومت انتظامیہ اور پولیس کے ذریعے من مانے نتائج کا منصوبہ بنا چکی ہے ۔الیکشن کمیشن ان الیکشنز کو شفاف بنائے ۔
کور کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اگر الیکشن شفاف نہ ہوئے تو عام انتخابات پر سوالیہ نشان لگ جائے گا ۔سپیکر قومی اسمبلی نے ممبران کو خطوط لکھے کہ استعفوں سے متعلق بیان ریکارڈ کرائیں۔انہوں نے کہا کہ ہم استعفے پیش کر چکے ڈپٹی سپیکر نے منظور کیے ۔
انہوں نے کہا کہ فیصلہ کیا ہے کوئی بھی سپیکر کے سامنے پیش نہیں ہوگا۔رانا ثناءاللہ کہہ رہے ہیں عمران کو گرفتار کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں ۔اس سے بڑی حماقت نہیں ہوسکتی۔ کور کمیٹی باور کرانا چاہتی ہے شدید ردعمل آئے گا ۔کارکنان کو اطلاع دی جارہی ہے کہ اسی حرکت پر فی الفور رد عمل دینا ہے ۔پرامن ردعمل آپ کا استحقاق ہے ۔کارکنان ابھی سے اپنی تیاری کرلیں۔تیل، ڈیزل، بجلی، کی قیمتوں میں اضافہ کردیا گیا ۔گھی کی قیمت میں دو سو روپے کا اضافہ ہوگیا ۔مہنگائی ایک نئے حد کو چھونے والی ہے ۔ہم نے آئی ایم ایف کے دباؤ کے باوجود نرخ سستے کیے ۔یہ حکومت کنفیوژن کا شکار ہے ۔
انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری صاحب آج کل خاموش دکھائی دے رہے ہیں۔جب تحریک طالبان سے مذاکرات ہورہے تھے تو انہوں نے تنقید کی ۔آج پھر مذاکرات ہورہے ہیں کیا بلاول نے اپنے موقف پر نظر ثانی کی ہے۔وہ پولیس افسران جنہوں نے تشدد کیا ان کیخلاف کارروائی کرینگے ۔ہم ان پولیس افسران کی نشاندہی بھی کرینگے ۔جن پولیس والوں نے گھروں کی دیواریں پلانگیں کارکنان ان کی نشاندھی کریں۔جن خواتین پارلیمنٹیرینز پر تشدد ہوا وہ مظاہرہ کرینگی ۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ صدر پاکستان نے سپریم کورٹ کو سیاسی مداخلت پر خط لکھا تھا ۔خط لکھا کہ جب یہ کچھ ہورہا تھا تو خاموشی اختیار کیوں کی گئی۔پاکستان کے محافظوں کو اس پر نوٹس لینا چاہیے تھا۔کچھ چینلز بلا وجہ حقائق کوتوڑ مڑوڑ کر پیش کرتے ہیں ۔نئی ڈی لیمٹیشنز میں حلقوں کو توڑا گیا۔یہ کس کے ارادوں کو پایہ تکمیل تک پہنچایا جارہا ہے ۔ہم اس معاملے کو چیلنج کررہے ہیں ۔ووٹرز کے ووٹس دوسری جگہوں پہ منتقل کیے گئے ہیں تو کارکنان نشاندہی کریں۔