اسلام آباد وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ یوم ماحولیات کی میزبانی پاکستان کے لیے اعزاز ہے۔ پاکستان میں بڑے جنگلات تباہ کردیے گئے ۔آنے والےدور میں پاکستان میں پانی کی شدید کمی کا مسئلہ آنے والا ہے
اسلام آباد کے کنونشن سنٹر میں پاکستان کی میزبانی میں یوم ماحولیات کے حوالے سے ہونے والی تقریب سے خطاب کرتے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں جنگلات کی کٹائی کی وجہ سے درختوں کی کمی ہوئی۔ پاکستان میں چھانگامانگا،چیچہ وطنی، میانوالی سمیت دیگرمقامات پر جنگل تھے۔ افسوس یہ جنگل تباہ ہوگئے،جنگل کی زمینوں پر قبضے کرلئے گئے۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں دریاؤں کا زیادہ تر پانی سمندروں میں جارہا ہے۔ ملک میں صاف پانی کا بہت بڑا مسئلہ ہے۔ اب نہریں تو کیا نلکے میں بھی صاف پانی نہیں آتا۔ دس سال ہمارے لیے موقع ہے کہ ہم نے اصلاح کرنی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب ہماری خیبرپختونخوا میں حکومت بنی اور ایک ارب درخت لگانے کا فیصلہ کیا تو اس سے پہلے کبھی کسی حکومت نے ایسا منصوبہ تشکیل دینے پر سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کیا۔ ہم نے خیبرپختونخوا میں پانچ برس کے اندر ایک ارب درخت لگائے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ ’ہمارے نظروں کے سامنے سے ملک کے جنگلات کو ختم کیا گیا، جنگلات کی زمینوں پر قبضے کرلیے گئے اور تب کسی حکومت کو کوئی فکر لاحق نہیں تھی‘۔
انہوں نے لاہور کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ صوبائی دارالحکومت میں آلودگی کا تناسب غیرمعمولی طور پر بڑھ چکا ہے کیونکہ مختلف منصوبوں کی تکمیل کے لیے سیکڑوں درختوں کو کاٹ دیا گیا۔
وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ ’ہمیں ایک موقع ملا کہ ہم آئندہ 10 برس کے دوران ایکو سسٹم کو بہتر کرلیں‘۔ایک طرف ہوس ہے اور دوسری طرف انسانیت اور جب ان کے مابین توازن برقرار نہ رہے تو کنزیومرازم کی وجہ سے انسانیت کو نقصان پہنچاتا ہے۔
اس سے قبل اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے ورچوئل خطاب میں کہا ہے کہ آئندہ 10 انتہائی اہم ہیں جبکہ ماحولیاتی نظام کے لیے اقوام متحدہ اقدامات کررہی ہے۔ بہتر مستقبل کے لیے ایسے فیصلوں کی ضرورت ہے جو دوست ماحول کا باعث بننے۔
انہوں نے اپنے پیغام میں کہا کہ ماحولیاتی تبدیلی کو روکنا فرد واحد کا کام نہیں ہے بلکہ مجموعی کوششوں کے ذریعے ممکن ہے جس میں کاروباری برداری سمیت شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے تمام لوگ شامل ہوں۔ انتونیو گوتریس نے کہا کہ پائیدار ترقی کے لیے جنگلات کا تحفظ اور سمندری حیاتیات کی بقا بہت ضروری ہے۔
سیکریٹری جنرل نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلی کو روکنے کے لیے اٹھائے جانے والے اقدامات کے تحت لاکھوں ملازمت کے مواقع پید اہوں گے جو ملکی ترقی میں بھی نمایاں کردار ادا کریں گے۔
علاوہ ازیں اقوام متحدہ ماحولیاتی پروگرام کے تحت سربراہ نیچرفار کلائمیٹ برانچ ایکو سسٹم ڈویژن ٹم کرسٹو فرسن نے اپنے پیغام میں کہا کہ ’ہم پاکستانی حکومت کا ماحولیات کے عالمی دن پر میزبان بننے پر شکریہ ادا کرتے ہیں۔
ٹم کرسٹو فرسن نے کہا کہ حکومت نے جنگلات لگا کر اور دیگر ایکوسسٹم بحال کرکے اچھے اقدامات کیے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ابھی بھی قدرتی سرمایہ بڑھانے میں مزید کام کرنے کی ضرورت ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ماحولیاتی تبدیلی کے چیلنج سے نمٹنے کے لیے عالمی قوانین اور تعاون کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔
قبل ازیں وفاقی وزیر برائے ماحولیاتی تبدیلی زرتاج گل نے کہا ہے کہ پاکستان پر ماحولیاتی تبدیلی سے رونما ہونے والے اثرات زیادہ ہیں جنہیں ماحول دوست ٹیکنالوجی کے فروغ سے ماحولیاتی آلودگی کو کم کیا جا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج ماحولیات کا دن منایا جارہا ہے۔ یہ اعزاز کی بات ہے کہ پاکستان اس سال عالمی یوم ماحولیات کی میزبانی کررہا ہے۔