ابوجا: مغربی افریقا کے ملک نائیجیریا نے سماجی رابطے کی معروف سائٹ ٹویٹر کو غیر معینہ مدت کے لیے معطل کردیا ہے ۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق نائیجیریا کے وزیرِ اطلاعات نے اعلان کیا ہے کہ ملک میں ٹوئٹر کو غیر معینہ مدت کے لیے معطل کر دیا گیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ یہ پابندی اس لیے لگائی گئی ہے کہ اس پلیٹ فارم کو بار بار ایسے کاموں کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے کہ جس سے نائیجیریا کی کارپوریٹ ساکھ کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔ ٹوئٹر کا کہنا ہے کہ یہ اعلان انتہائی پریشان کن ہے۔
یاد رہے کہ چند روز قبل ہی ٹوئٹر نے صدر محمدو بوہاری کی ایک ٹوئٹ کو یہ کہہ کر حذف کر دیا تھا کہ اس ٹوئٹ نے ٹوئٹر کے قواعد کی خلاف ورزی کی ہے۔
نائیجیریا کی حکومت کے پلیٹ فارم پر پابندی لگانے کے اعلان میں اس تنازع کا ذکر نہیں کیا گیا ہے۔تاہم ماضی میں وزیر اطلاعات لائی محمد نے امریکی سول میڈیا کمپنی پر تنقید کی ہے کہ اور ان پر دوہرے معیار کا الزام لگایا ہے۔
ٹوئٹر نے یکم جون کو نائیجیریا کے 78 سالہ صدر کی ٹوئٹ ہٹائی تھی۔ اس میں 1967 سے 1970 تک ہونے والی نائیجیرین خانہ جنگی کا حوالہ دیا گیا تھا اور کہا گیا تھا کہ جو لوگ آج ٹھیک نہیں ہیں ان سے ایسی زبان میں بات کی جائے جو انھیں سمجھ آئے گی۔
اس وقت ٹوئٹر کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ٹوئٹ ٹوئٹر کے قواعد کے خلاف ہے۔ گذشتہ ماہ ٹوئٹر نے اعلان کیا تھا کہ اس کے افریقہ ہیڈ کوارٹر گھانا میں ہوں گے۔ جمعے کے روز ٹوئٹر نے کہا ہے کہ وہ نائیجیریا کی جانب سے پابندی کی تفتیش کر رہی ہے اور مزید معلومات ملنے پر لوگوں کو اگاہ کیا جائے گا۔
حکومت نے اس حوالے سے کوئی تفصیلات نہیں دی ہیں کہ ٹوئٹر پر پابندی عملی طور پر کیسے کام کرے گی یا ٹوئٹر کو نائیجیریا کی کارپوریٹ ساکھ خراب کرنے کے لیے کیسے استعمال کیا گیا ہے۔