جوہری میزائلوں کا پتہ لگانے کیلئے پینٹاگون کا خفیہ منصوبہ

جوہری میزائلوں کا پتہ لگانے کیلئے پینٹاگون کا خفیہ منصوبہ
کیپشن: فوٹو: سکرین شاٹ

واشنگٹن : انسان کو اپنی ذہانت پر ہمیشہ ناز رہا ہے اور اسے یہ زعم رہا ہے کہ وہ اپنی ذہانت اور لیاقت کی بنا پر دوسرے سیاروں پر کمند ڈالنے کی بھی اہلیت رکھتا ہے۔ تاہم اب شاید وقت آ گیا ہے کہ انسان اپنی ذہانت کی حدود کا ادراک کرتے ہوئے کمپیوٹر نظام کی مصنوعی ذہانت سے استفادہ کرے۔

امریکی فوج نے ایک ایسا ہی خفیہ ریسرچ پروگرام شروع کر دیا ہے جس کا مقصد مصنوعی ذہانت کے استعمال سے جوہری ہتھیاروں کے حامل میزائل کی لانچ کا قبل از وقت پتہ لگانا ہے۔ اس کے علاوہ شمالی کوریا سمیت کسی بھی جگہ موجود موبائل لانچرز کا پتہ لگا کر اسے ہدف بنانا بھی اس پروگرام کا حصہ ہے۔ اطلاعات کے مطابق اس پروگرام کو انتہائی خفیہ رکھا گیا ہے۔ تاہم پروگرام کیلئے ایک خطیر رقم مختص کی جا چکی ہے۔

یہ بھی پڑھیں۔۔۔روسی مداخلت کی تحقیقات میں خود کو معاف کرنے کا اختیار رکھتا ہوں : ڈونلڈ ٹرمپ

با خبر ذرائع نے برطانوی خبررساں ادارے کو بتایا ہے کہ مصنوعی ذہانت کے استعمال سے اس کے علاوہ متعدد دیگر پروگرام بھی شروع کئے گئے ہیں جن کا مقصد کسی بھی ممکنہ جوہری میزائلوں کے حملے سے امریکہ کو محفوظ رکھنا ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر یہ پروگرام کامیاب ہو گیا تو کمپیوٹر کا نظام سٹلائیٹ سے حاصل شدہ تصاویر سمیت بہت بڑی مقدار میں تیار کئے گئے ڈیٹا کو استعمال کرتے ہوئے خود سوچنے کی اہلیت کا حامل ہو گا۔

نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں