انقرہ: قطر اور دیگر عرب ممالک کے درمیان پیدا ہونیوالی تازہ ترین صورتحال پر ترکی نے افسوس کا اظہار کیا۔ ترکی کے وزیرِ خارجہ میولٹ کاووسوگلو نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا عرب ممالک کے درمیان پیدا ہونیوالی صورتحال خطے کے لئے اچھی ثابت نہیں ہو گی اور تمام عرب ممالک کو معاملات مذاکرات کے زریعے حل کرنے چاہئے۔ انکا کہنا تھا کہ ممالک کے درمیان مسائل پیدا ہوتے رہتے ہیں لیکن انکا حل پرامن مذاکرات میں ہی ہے۔
ادھر ایرانی صدر کے سیاسی امور کے ڈپٹی چیف آف سٹاف حمید ابوطالبی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ پابندیوں کا دور اب گزر چکا اور اب سفارتی تعلقات منقطع کرنا، سرحدوں کی بندش، ملکوں پر حملوں سے مسائل کا حل ممکن نہیں۔
انہوں نے کہا کہ سعودی عرب، مصر، متحدہ عرب عمارات اور بحرین کے جمہوریت اختیار کرنے اور خطے میں مذاکرات کے لئے آمادہ کرنے کے علاوہ کوئی اور حل نہیں ہے۔
یاد رہے آج سعودی عرب، مصر، بحرین اور متحدہ عرب امارات نے قطر پر دہشت گردی کی حمایت کے الزامات عائد کرتے ہوئے سفارتی تعلقات ختم کرنے کا اعلان کر دیا تھا۔ سعودی حکومت کا موقف ہے کہ تعلقات ختم کرنے کا فیصلہ دہشت گردی سے لاحق خطرات کے پیش نظر کیا گیا ہے۔
سعودی پریس ایجنسی کے مطابق قطر نے خطے کے امن و استحکام کو متاثر کرنے کے لیے مسلم برادر ہڈ، داعش اور القاعدہ جیسے دہشت گرد اور فرقہ وارانہ گروپوں کی حمایت کی اور میڈیا کے ذریعے ان کے پیغامات اور اسکیموں کی تشہیر کی ہے۔ سعودی عرب کی پیروی کرتے ہوئے بعد ازاں بحرین، مصر اور متحدہ عرب امارات نے بھی قطر سے سفارتی تعلقات ختم کر دیئے تھے۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں