لاہور: لاہور ہائیکورٹ نے پھلوں کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف درخواست پر لاہور کے مئیر اور ڈپٹی کمشنر کو ذاتی حیثیت میں 8 جون کو طلب کر لیا۔ عدالت نے قرار دیا کہ رمضان بازاروں میں بھی اگر اشیائے خورد و نوش مہنگی اور ناقص ہے تو اس کی حکومت ذمہ دار ہے۔ عدالت نے مزید ریمارکس دیئے کہ اگر پھلوں کے بائیکاٹ سے قیمتیں کم ہو سکتی ہیں تو حکومتی نمائندے کیوں نہیں کرا سکتے۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس مامون الرشید نے اظہر صدیق ایڈووکیٹ کی درخواست پر سماعت کی جس میں پھلوں کی قیمتوں میں اضافے کو چیلنج کیا گیا۔
درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ رمضان المبارک میں کوئی خاص سبزیاں اور پھل اگتے ہیں جو مہنگے کر دئیے جاتے ہیں۔ درخواستگزار نے نشاندہی کی کہ لاہور میں دو کروڑ آبادی کے لئے 30 رمضان بازار لگائے گئے۔ سماعت کے دوران عدالت نے سرکاری وکیل سے استفسار کیا کہ میئر کی کیا کارکردگی ہے۔
عدالت نے ریمارکس دیئے کہ اگر تو لگتا ہے کہ کوئی چیز مہنگی ہے تو اسکا بائیکاٹ کر دیا جائے۔ درخواست گزار وکیل نے بتایا کہ رمضان المبارک میں منافع خوروں نے از خود پھلوں کی قیمتوں میں اضافہ کر رکھا ہے لیکن پنجاب حکومت ان کو پکڑنے میں ناکام ہو چکی ہے۔
درخواست گزار وکیل نے استدعا کی کہ عدالت پھلوں کی قیمتوں میں اضافہ کرنیوالے والوں کے خلاف کارروائی کا حکم دے۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں