اسلام آباد: توہین عدالت کیس میں نہال ہاشمی پیش ہوئے تو سماعت عید تک ملتوی کرنے کی استدعا کر دی۔ نہال ہاشمی نے موقف اختیار کیا کہ وہ عدلیہ کی تضحیک کا سوچ بھی نہیں سکتے۔ انہیں نشانہ بنایا گیاعدالت سے امید ہے وہ ان کے ساتھ کھڑی ہو گی۔
جسٹس اعجاز افضل نے ریمارکس دیئے کہ آپ نے تقریر میں جو کہا وہ آپ کے موقف سے برعکس ہے۔ آپ اس معاملے کو ہلکا لے رہے ہیں جس کے بعد عدالت نے مزید سماعت سولہ جون تک ملتوی کر دی۔
دوسری جانب نہال ہاشمی نے استعفے کی تصدیق کے لیے چیئرمین سینٹ کے روبرو پیش نہ ہو سکے جس پر انہیں بدھ کی صبح 10 بجے دوبارہ طلب کر لیا گیا چیئرمین سینیٹ کا کہنا ہے جب تک وہ خود آ کر تصدیق نہ کریں استعفیٰ منظور نہیں کر سکتے۔
ادھر نہال ہاشمی کے خلاف کراچی میں بہادر آباد تھانے میں مقدمہ درج کر لیا گیا۔ مقدمہ اٹارنی جنرل کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔ ایف آئی آر کے مطابق نہال ہاشمی نے عدلیہ کے خلاف دھمکی تضحیک آمیز الفاظ استعمال کئے۔ عدلیہ کے فرائض منصبی کو نقصان پہننے اور عدلیہ کی توہین کی۔ اپنی تقریر میں عدلیہ اور سرکاری تحقیقاتی ادروں کو تنقید کا نشانہ بنایا اور عوام میں عدلیہ کے خلاف نفرت انگیز جذبات پیدا کئے۔
یاد رہے گزشتہ دنوں نہال ہاشمی نے شریف خاندان سے حساب لینے والوں پر پاکستان کی زمین تنگ کر دینے کی دھمکی دی تھی۔ غیر ذمہ دارانہ اور دھمکی آمیز تقریر کا وزیراعظم نواز شریف نے نوٹس لے لیا تھا جبکہ نہال ہاشمی کی بنیادی پارٹی رکنیت بھی معطل کر دی گئی۔بعد ازاں نہال ہاشمی نے سینیٹ کی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا تھا جس کی سینیٹ سیکریٹریٹ نے بھی تصدیق کر دی تھی۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں