اسلام آباد : کھنہ کے علاقےمیں کار کی زد میں آکر جان بحق ہونے والے لڑکے کےوالد رفاقت تنولی کا کہنا ہے کہ بیٹے کی قاتلہ کی گرفتار ی تک دھرنا جاری رکھیں گے۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے رفاقت نے کہا کہ ہمارے شک وشبہات ہائیکورٹ میں سچ ثابت ہوئے میرے بیٹے کو کچلنے والی گاڑی کو شانزع ملک ہی چلا رہی تھی، ملزمہ کا والد سپریم کورٹ کا جج ہے۔ چیف جسٹس سے اپیل ہے کہ ہمیں انصاف دیں۔
رفاقت تنولی نے کہا قانون سب کے لیے برابر ہے، اگر میں برابر کا حق رکھتا ہوں تو میرے بچے کی قاتل کو گرفتار ہونا چاہیے تھا جبکہ وہ آزاد گھوم رہی ہے۔
مقتول کے والد کا کہنا تھا کہ پولیس بااثر شخص کی بیٹی کی بجائے مجھے گرفتار کر لیا جس قاتل عورت کے لیے ہم احتجاج کر رہے تھے گرفتاری تو اس کی ہونی چاہیے تھی۔
خیال رہے 20 مئی کو اسلام آباد کے تھانہ کھنہ کی حدود میں گاڑی کی ٹکر سے شکیل احمد اور حسنین علی جاں بحق ہو گئے تھے ۔ شکیل کے والد رفاقت تنولی نے کارروائی کے لیے درخواست دی۔
دوران تفتیش معلوم ہوا کہ گاڑی لاہور ہائیکورٹ کے جج کے زیر استعمال تھی۔اسلام آبا د پولیس کی جانب سے کارروائی میں سستی سے کام لینے پر رفاقت نے اسلام آباد ہائیکورٹ سے بھی رجوع کیا۔
گزشتہ روز لڑکے کے لواحقین نے انصاف کے حصول کے لیے نیشنل پریس کلب کے باہر احتجاجی کیمپ لگایا۔