پیرس : مومی مجسمے کی رنگت کی وجہ سے مداحوں نے بیونسے نولز پر تنقید شروع کردی ہے۔ بیونسے کے مداح پیرس کے عجائب گھر میں ان کے مومی مجسمے کی سفید رنگت کی وجہ سے مایوس ہوئے اور سوشل میڈیا پر گلوکارہ پر تنقید شروع کردی۔
بیونسے کے مداحوں کو ان کا نیا مومی مجسمہ ناقابل شناخت لگتا ہے۔
انسٹا گرام پر بیونسے نے مومی مجسمے کی تصویر شیئر کی تو مداحوں نے بھرپور تنقید شروع کردی ۔ ایک مداح نے کمنٹس کیے کہ میں خوفناک کام کیسے کہوں اس کے بعد اس نے فرانسیسی زبان میں کمنٹس دینا شروع کردیے ۔ تنقید یہیں ختم نہیں ہوئی جب ایک اور صارف نے اس کی ناقابل شناخت خصوصیات کی نشاندہی کی اور لکھا: "نہیں نہیں، بیونسے۔ایک تیسرا صارف بھی شامل ہوا اور بولا۔ "بیونس سفید نہیں ہے۔ یہ رنگت کی وجہ سے بیونسے تو نہیں لگ رہی ۔
یہ پہلی بار نہیں ہے کہ بیونسے کا مومی مجسمہ رنگت کی وجہ سے تنقید کی زد میں ہو۔ مداحوں نے 2017 میں چہرے کے بالوں اور جلد کے بہت ہلکے رنگ کے بارے میں اسی طرح کے خدشات کا اظہار کیا تھا، جب ان کے مومی مجسمے کی نیویارک میں مادام تساؤ میں نقاب کشائی کی گئی تھی۔
واضح رہے کہ مادام تسائو میوزیم کی ٹیم شخصیت کے مطابق مومی مجسمہ بنانے کی بھرپور کوشش کرتی ہے اور لگ بھگ ہمشکل ہی بناتی ہے لیکن بیونسے کی رنگت کو لے کر تنقید ہورہی ہے۔ تاہم اس بارے میں میوزیم کی انتظامیہ اور گلوکارہ نے کوئی بات نہیں کی ہے ۔