لندن : لیبر پارٹی کی اقتدار میں14 برس بعد واپسی پر بھارتی قیادت میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق لیبر پارٹی 14 برس بعد ایوان میں واپس آئی ہے، جہاں پر اس کی واپسی کی وجہ سے خوشیاں منائی جارہی ہیں تو بھارتی قیادت میں تشویش کی لہر ہے ۔
لیبر پارٹی مجموعی طور پر بھارت اور بھارتی نژاد تارکینِ وطن کے حوالے سے قدرے سخت گیر موقف کی حامل رہی ہے۔لیبر پارٹی سے تعلق رکھنے والے اپوزیشن لیڈر جرمی کاربن نے چار سال قبل برطانوی پارلیمنٹ میں مقبوضہ جموں و کشمیر کے حوالے سے قرارداد پیش کی تھی۔
اس بات کو لے کر بھارتی قیادت میں تشویش پائی جاتی ہے کہ اب لندن کی نئی قیادت کی بھارت کے حوالے سے کیا حکمت عملی ہوگی۔ لیبر پارٹی کے لیڈر اور متوقع وزیرِ اعظم کیئرسٹارمر نے عندیہ دیا ہے کہ تبدیلی آچکی ہے یعنی وہ بہت سے معاملات کو بدل دیں گے۔تاہم یہ تو آنے والا وقت ہی بتائے گا کہ بھارت کی تشویش برقرار رہتی ہے یا لیبر پارٹی کی قیادت اس کو ختم کرتی ہے۔