آڈیو لیکس کیس: اسلام آباد ہائی کورٹ کا حکمنامہ وفاقی حکومت کی طرف سےسپریم کورٹ میں چیلنج

آڈیو لیکس کیس: اسلام آباد ہائی کورٹ کا حکمنامہ وفاقی حکومت کی طرف سےسپریم کورٹ میں چیلنج

اسلام آباد: بشریٰ بی بی اور سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے بیٹے کی مبینہ آڈیو لیکس کیس کا 25 جون کا اسلام آباد ہائی کورٹ کا حکمنامہ وفاقی حکومت نےسپریم کورٹ میں چیلنج کردیا۔

اپیل میں سابق چیف جسٹس کے بیٹے، پی ٹی اے، وزارت دفاع  و دیگر کو فریق بناتے ہوئے مؤقف دیا گیا ہے کہ اسلام ہائی کورٹ کا ایک رکنی بنچ کا فیصلہ حقائق کے برخلاف ہے، ہائیکورٹ نے وہ ریلیف دیا جو عدالت سے مانگا ہی نہیں گیا تھا، ہائیکورٹ آرٹیکل 199 کے تحت ازخود نوٹس لینے کا اختیار ہی نہیں۔


درخواست میں اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار  دینے کی استدعا کرت ہوئے کہا گیا ہے کہ جب ٹکٹوں کی تقسیم بارے مبینہ آڈیو سامنے آئی تو سپیکر قومی اسمبلی نے نوٹس لے کر خصوصی کمیٹی تشکیل دی۔ سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے بیٹے نے کمیٹی میں طلبی کو ہائیکورٹ میں چیلنج کیا تھا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کا مختلف اداروں سے رپورٹس مانگنا ہائیکورٹ کے اختیارات سے تجاوز ہے، ہائیکورٹ فیکٹ فائنڈنگ کی طرف نہیں جا سکتی۔

مصنف کے بارے میں