قاہرہ: نہر سوئز (سوئز کینال) میں پھنس جانے والے بحری جہاز کے باعث مالی نقصان کا تنازعہ بالآخر طے پا گیا۔
غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ایور گرین نامی تجارتی بحری جہاز کے کئی روز تک پھنسے رہنے کے باعث سوئز کینال کی بندش سے ہونے والے مالی نقصان کا تنازعہ حل کر لیا گیا ہے۔
مصری حکام کا کہنا ہے کہ وہ دنیا کے سب سے بڑے کنٹینر شپ جہاز کو بدھ کے روز چھوڑ دیں گے۔ جہاز کے جاپانی مالک کے ساتھ تاہم اس حوالے سے کتنی رقم میں یہ معاملہ طے پایا ہے یہ بات ابھی نہیں بتائی گئی۔
اس سے قبل مصر کی معروف سوئز کینال میں مال برادر بحری جہاز کے پھنسنے کی وجہ سے دیگر مال بردار بحری جہازوں کی آمد و رفت معطل ہو گئی تھی۔
واقعہ سوئز کینال میں واقع بندرگاہ کے شمال میں پیش آیا جب ایور گیون جہاز سوئز کینال سے گزرتے ہوئے بحیرہ روم کی جانب گامزن تھا جب جہاز مقامی وقت کے مطابق صبح 7.40 پر تکنیکی خرابی کی وجہ سے اپنے توازن اور سمت برقرار نہیں رکھ سکا تھا۔
دنیا کی اہم تجارتی گزرگاہ بند ہونے سے یومیہ 9 ارب ڈالر مالیت کی تجارت متاثر ہوئی اور تجارتی نقل و حمل کے نقصان کا تخمینہ 400 ملین ڈالر فی گھنٹہ لگایا گیا تھا۔
یاد رہے کہ سوئز کینال میں پھنسنے والے مال بردار جہاز کی لمبائی 400 میٹر اور وزن 2 لاکھ 24 ہزار ٹن ہے۔ سوئز کینال اتھارٹی کے مطابق جہاز اس وقت نہر میں پھنسا تھا جب شدید آندھی اور گرد کے طوفان کے باعث حد نگاہ تک کچھ نظر نہیں آ رہا تھا۔ دیو ہیکل جہاز پھنسنے سے سوئز کینال سے گزرنے والے دیگر جہاز بھی پھنس گئے تھے۔ماہرین کا کہنا تھا کہ نہر کی 150 برس کی تاریخ میں ایسا انوکھا واقعہ پہلی دفعہ دیکھنے میں آیا۔