اسلام آباد: سپریم کورٹ نے پنجاب کے بلدیاتی اداروں کو ختم کرنے کا لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2019 کالعدم قرار دے دیا ہے۔
سپریم کورٹ نے پنجاب کے بلدیاتی اداروں کی بحالی کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا ہے۔ 18 صفحات پر مشتمل فیصلہ چیف جسٹس گلزار احمد نے تحریر کیا ہے۔ مسلم لیگ ن کے رہنما دانیال عزیز اور شہری اسد علی خان نے بلدیاتی اداروں کی بحالی کے لیے درخواستیں دائر کی تھیں۔ سپریم کورٹ نے 25 مارچ کو کیس کا مختصر فیصلہ سنایا تھا۔
سپریم کورٹ نے پنجاب کے بلدیاتی اداروں کی فوری بحالی اور مدت پوری کرنے کے احکامات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب لوکل گورنمنٹ کا سیکشن 3 آئین کے آرٹیکل 140 اے کی خلاف ورزی اور غیر آئینی ہے، آرٹیکل 140 کے تحت قانون بنایا جاسکتا ہے لیکن اداروں کو ختم نہیں کیا جاسکتا۔
فیصلہ میں کہا گیا ہے کہ عوام کو ان کے منتخب نمائندوں سے دور نہیں رکھا جاسکتا، اور صرف صوبائی حکومت کی خواہش پر بلدیاتی ادارے تحلیل نہیں ہو سکتے۔ آرٹیکل 140 کے تحت قانون بنایا جاسکتا ہے لیکن اداروں کو ختم نہیں کیا جا سکتا۔