اسلام آباد : این سی او سی نے کورونا سے متعلق ایس او پیز کی خلاف ورزیوں پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے ۔ایس او پیز پر عملدرآمد نہ ہونے کی صورت میں سخت پابندیوں کا فیصلہ لیا جا سکتا ہے ۔
وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر کی صدارت تمام چیف سیکرٹریز پر مشتمل این سی او سی کا خصوصی اجلاس بلا لیا گیا جس میں ایس او پیز کی خلاف ورزیوں کا جائزہ لیا جائے گا۔اجلاس کو بتایا گیا کہ خلاف ورزیاں ریسٹورنٹ، ان ڈور جیمنیزیم، شادی ہال، ٹرانسپورٹ ، مارکیٹس، سیاحت اور دیگر سیکٹرز میں ہو رہی ہیں۔
اجلاس کےدوران ایس او پیز کے نفاذ کا ایک سخت میکانزم اور تمام اکائیوں میں ویکسینیشن کے عمل کو تیز کرنے کے اقدامات کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔ ویکسینیشن کے تصدیقی پورٹل کا اجرا کر دیا گیا ہے۔ پورٹل کا مقصد تصدیقی عمل کو ان جگہوں پر ممکن بنانا ہے جہاں داخلے کے لئے ویکسینیشن لازمی ہے۔
این سی اوسی نے ہدایت کی ہے کہ تمام شہری ویکسین لگواتے وقت اس بات کو یقینی بنائیں کہ ان کا ویکسینیشن ریکارڈ نیشنل ایمیونائزیشن مینجمنٹ سسٹم میں درج کر دیا گیا ہے۔این سی او سی نے ، تمام اکائیوں کی مشاورت سے کوویڈ ویکسین مراکز کے ان مقامات کی تعداد میں اضافہ کیا ہےجہاں موڈرنا ویکسین لگائی جا ئے گی ۔
کل 59 مراکز میں سے پنجاب میں 15، سندھ میں 10 ، کے پی کے میں 14 ، بلوچستان میں 4 ، آئی سی ٹی اور اے جے کے میں 5 ,5 اور جی بی کے 6 مقامات شامل ہیں۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ تین ہزار افغان طلبا کی آمد کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے ۔یہ طلباء پاکستان کے مختلف تعلیمی اداروں میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔
طلبا کی آمد پر کورونا ٹیسٹنگ کے موثر انتظامات کیے گئے ہیں ۔ مثبت کیسزوالے طلبا کو واپس بھیجا جائے گا ۔ باقی طلبا کو 10 دن کے لئے لازمی قرنطینہ میں رکھا جائے گا ۔ اس قرنطینہ کے اختتام پہ طلبا کو ویکسین لگانے کے عمل سے گزارا جائے گا۔