ریاض: سعودی عرب کی حکومت نے عمرے کی ادائیگی پر پابندی عائد کر دی اور اس پاپندی کا مقصد کورونا ایس او پیز کے ساتھ رواں سال حج کی ادائیگی کو ممکن بنانا ہے۔
سعودی وزارت صحت نے حج سیزن کے لیے تیاریاں شروع کر دی ہیں اور ڈائریکٹر امور صحت نے کہا ہے کہ مکہ مکرمہ اور مشاعر مقدسہ میں 13 ہسپتال مخصوص کیے جائیں گے اور حجاج کے رہائشی خیموں میں سماجی فاصلے کا خیال رکھا جائے گا۔ تمام حجاج کوکھانا ان کے کمروں میں ہی پہنچایا جائے گا۔
کورونا وائرس کی ڈیلٹا قسم کے منظرعام پر آنے کے بعد سعودی حکومت نے اقدامات مزید سخت کر دیے ہیں۔
NEWS | Umrah has closed until 13 Dhul Hijjah 1442
— Haramain Sharifain (@hsharifain) July 5, 2021
Employees of Masjid Al Haram performing Tawaaf pic.twitter.com/IjhDKhKUU8
خیال رہے سعودی عرب نے کورونا کی صورتحال کے پیش ںظر رواں سال بھی حج محدود رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے بیرون ملک زائرین کو حج کی اجازت نہیں دی۔
سعودی وزارت خارجہ نے کہا تھا کہ رواں سال مجموعی طور پر 60 ہزار سعودی عرب کے شہریوں اور رہائش پذیر افراد کو حج ادا کرنے کی اجازت دی جائے گی۔ لوگوں کی حفاظت اور صحت کو مدنظر رکھتے ہوئے اس وقت کچھ احتیاطی اقدامات کیے ہیں۔
یاد رہے کہ سعودی عرب میں مقیم ملکی و غیر ملکی شہریوں کی جانب سے اب تک حج کے لیے 4 لاکھ سے زائد درخواستیں موصول ہو چکی ہیں۔ درخواستوں میں سے 60 فیصد مرد حضرات جبکہ 40 فیصد خواتین ہیں۔ درخواستوں کی حتمی منظوری کا مرحلہ 13 ذی القعد تک جاری رہے گا جس کے بعد صرف 60 ہزار افراد کو اگلے مرحلے کے لیے منتخب کیا جائے گا۔