اسلام آباد: ماہرین صحت نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ عید الاضحیٰ کے دنوں میں کورونا وائرس دوبارہ پھیلنے کا خطرہ موجود ہے کیونکہ حکومت کی جانب سے پابندیاں اٹھائے جانے کے صرف دو ہفتوں کے اندر اندر ملک میں اس کے کیسوں میں اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے مطابق پچیس جون کو کورونا وائرس کے نئے کیسوں کی تعداد کم رہ گئی تھی، ستائیس جون کو تقریباً 900 جبکہ اٹھائیس جون کو یہ تعداد کم ہو کر 735 ہو گئی تھی۔
لیکن کورونا کے کیسوں میں بتدریج اضافہ ہونا شروع ہوا، صرف ایک ہفتے کے دوران کیس دوبارہ دگنے ہونا شروع ہو گئے ہیں۔ گزشتہ ماہ جون میں کیس پازیٹو آنے کی شرح 2 فیصد ہو گئی تھی لیکن اب یہ 3 فیصد تک بڑھ چکی ہے۔
یہ بات ذہن میں رہے کہ انسداد کورونا کے قومی ادارے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے گزشتہ ماہ 15 جون سے ملک بھر میں عالمی وبا کی وجہ سے عائد پابندیاں نرم کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
این سی او سی کی جانب سے 15 جون سے ہفتے میں دو روز کی کاروباری بندش کا خاتمہ کرکے اسے صرف ایک دن کیلئے کر دیا تھا۔
اس کے علاوہ تمام سرکاری اور نجی دفاتر کو 100 فیصد حاضری کی اجازت دے دی گئی تھی۔
اسی طرح پبلک ٹرانسپورٹ میں پچاس فیصد کے بجائے 70 فیصد مسافروں کو بٹھانے کی اجازت بھی دے دی گئی تھی۔
ستائیس جون کو انٹرنیشنل فلائٹس کو مرحلہ وار معمول پر لانے کا فیصلہ کرتے ہوئے ریپڈ اینٹیجن ٹیسٹ والے افراد کیلئے قرنطینہ کی شرط ختم کردی گئی تھی۔
این سی او سی کی جانب سے ہوائی اڈوں پر کورونا ٹیسٹ مثبت آنیوالے افراد کو گھروں میں قرنطینہ کرنے کی اجازت دے دی گئی تھی۔
حکام کا کہنا ہے کہ یہ بات وزارت صحت کے علم میں تھی کہ جیسے ہی تمام پابندیوں کا خاتمہ ہوا، پاکستان میں کورونا کی صورتحال دوبارہ سے خراب ہونا شروع ہو جائے گی۔