کراچی: تحریک انصاف کے رہنما حلیم عادل شیخ نے کہا ہے کہ ہم سندھ اسمبلی سے مایوس ہو چکے ہیں، ایوان میں ہماری بات نہیں سنی جاتی، اس لئے عدالتوں کا رخ کیا۔
حلیم عادل شیخ کا سندھ ہائیکورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کہنا تھا کہ سندھ اسمبلی میں اراکین اپنے فائدے کیلئے قانون بناتے ہیں۔
انھوں نے اعلان کیا کہ وہ اپوزیشن لیڈر کو تقریر سے روکنے اور اراکین کے اسمبلی میں داخلے کی پابندی کے خلاف بھی پٹیشن دائر کریں گے۔
سندھ ہائیکورٹ میں مراد علی شاہ کی نا اہلی کیلئے دائر حلیم عادل شیخ کی درخواست پرسماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی گئی۔
خیال رہے کہ حلیم عادل شیخ نے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو نااہل کرانے کیلئے عدالت جانے کا اعلان کیا تھا۔
گزشتہ دنوں کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ سندھ کا بجٹ اس وزیراعلیٰ نے پیش کیا جس پر کرپشن کے الزامات ہیں۔ گزشتہ 13 برس میں سندھ میں 1400 ارب کی کرپشن کی گئی۔ سندھ کے ہر ادارے میں کرپشن، ہر ادارے پر پٹیشن دائر کریں گے۔
حلیم عادل شیخ کا کہنا تھا کہ صوبہ سندھ میں جمہوریت کا انتقال ہو گیا ہے، ہم جمہوریت کے قاتلوں کو معاف نہیں کریں گے۔ 13 سال سے سندھ میں اندھیرا ہی اندھیرا ہے۔
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ دودھ کی رکھوالی پر بلی اور بلے بیٹھ گئے ہیں، ہمیں بہانے سے باہر لے گئے اور پیچھے سے بجٹ پاس کرلیا۔ سندھ اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر کو بھی تقریر نہیں کرنے دی گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کو سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کریں گے۔ کل وزیراعلیٰ سندھ کے خلاف آئینی درخواست دائر کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت آئین کی خلاف ورزی کی مرتکب ہو رہی ہے۔ سندھ کے ہر شعبے میں بدعنوانی ہے۔ سندھ کی سٹینڈنگ کمیٹیوں میں بھی اپوزیشن کی نمائندگی نہیں ہے۔