اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) نے منی لانڈرنگ اور دہشتگردوں کی مالی اعانت روکنے کیلئے ایک خصوصی سیل قائم کر دیا ہے۔
نجی میڈیا کے مطابق نیب حکام کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اس خصوصی سیل کی ذمہ داری ہوگی کہ وہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس سے رابطہ کرے۔ تاہم ان معاملات کی تحقیق ایف آئی اے ہی کرے گی۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ نیب اقوام متحدہ کے کنونشن (یو این سی اے سی) کا رکن ہے، اس لئے یہ لازمی ہے کہ وہ ان بدعنوانیوں کے خاتمے کیلئے سیل قائم کرے۔ قومی احتساب بیورو بدعنوانی کی روک تھام کیلئے بھرپور حکمت عملی کے تحت کام کر رہا ہے۔
نیب کا کہنا ہے کہ پاکستانی معاشرے سے کرپشن جیسی قومی لعنت کا خاتمہ ہماری اولین ترجیح ہے۔ ہماری کارکردگی پر عوام کا اعتماد اس کا ثبوت ہے۔
قومی احتساب بیورو کا کہنا ہے کہ یہ قومی ادارے کی کارکردگی ہی ہے جس کی وجہ سے چین نے سی پیک منصوبوں کی نگرانی کیلئے ہمارے ساتھ ایک خصوصی معاہدے پر دستخط بھی کئے ہیں۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ قومی احتساب بیورو اب تک بالواسطہ یا براہ راست 814 ارب روپے کی وصولی کر چکا ہے جبکہ 2020ء میں 323 ارب روپے کی وصولی کی گئی۔