کراچی: پاکستان میں ٹائیفائیڈ کا مرض ایک دفعہ پھر بے قابو ہو گیا، مریضوں کیلئے اینٹی بائیوٹک کی دوا بےاثر ہو گئی۔
ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ یہ ٹائیفائیڈ کی نئی قسم ہے جس پر اینٹی بائیوٹک دوا بھی بے اثر ہورہی ہے۔ کراچی اور حیدرآباد میں ایم ڈی آر ٹائیفائیڈ نے وبائی شکل اختیار کرلی ہے۔ متعلقہ حکام کا کہنا ہے کہ اس وبا سے نمٹنے کیلئے مخصوص ویکسین آئندہ سال جنوری سے لگانی شروع کی جائیں گی۔
ملٹی ڈرگ رزسٹنٹ وائرس (ایم ڈی آر) ٹائیفائیڈ کی ایک قسم ہے جس پر اس بیماری کی روایتی دوائیں بالکل اثر نہیں کرتیں۔ یہ وبا نومبر 2016 میں حیدرآباد کی سیوریج لائنوں سے پھیلی اور پھر اس کا وائرس کراچی کے گلی کوچوں میں بھی پھیلنا شروع ہوگیا۔ دیکھتے ہی دیکھتے ہزاروں بچے اس وائرس کا شکار ہوئے اور تب سے اب تک یہ وائرس محکمہ صحت کے لیے چیلنج بنا ہوا ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیں: الیکشن کمیشن نے 7 بجے سے قبل انتخابی نتائج کے اعلان پر پابندی لگا دی
دوسری جانب قومی حفاظتی ٹیکوں کے پروگرام کے ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت نے ایم ڈی آر ٹائیفائیڈ کی مخصوص ویکسین کے لیے مئی 2018 میں گلوبل الائنس فار ویکسینز اینڈ امیونائزیشن (گاوی) کو درخواست دی تھی، گاوی کے اشتراک سے جنوری 2019 سے ویکسین کا آغاز کر دیا جائے گا، ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ جنوری 2020 سے باقاعدہ حفاظتی ٹیکوں کے پروگرام میں اس ویکسین کو شامل کرلیا جائے گا۔
یہ خبر بھی پڑھیں: مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما ظفرعلی شاہ تحریک انصاف میں شامل
ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ شہری صحت مندر رہنے کے لیے ہاتھوں کو اچھی طرح سے دھوئیں اور کھانے پینے کا خاص خیال رکھیں۔ کراچی اور حیدرآباد کی صورتحال دیکھتے ہوئے امریکا نے اپنے شہریوں کو پاکستان کا سفر کرنے سے قبل ٹائیفائیڈ کی ویکسین لگوانے کی ہدایت کردی ہے۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں