پشاور: ملک کی تاریخ میں پہلی مرتبہ خیبرپختونخوامیں خواجہ سراوں کے لئے پالیسی بنائی جارہی ہےجس کے تحت خواجہ سراوں کےلئے ہسپتالوں میں مخصوص وارڈز کے علاوہ صحت، انصاف کارڈ اور ملازمتوں میں کم ازکم دو فیصدکوٹہ دیاجائے گا ۔
خیبرپختونخواکے مختلف غیرسرکاری تنظیموں کا دعویٰ ہے کہ صوبے میں اسو قت پچاس ہزار سے زائد خواجہ سراءقیام پذیر ہیں صوبائی حکومت ملک کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ان خواجہ سراوں کےلئے پالیسی بنارہی ہے جس کے تحت ہسپتالوں میں ان کےلئے مخصوص وارڈز،ملازمتوں میں کم ازکم دوفیصدکوٹہ دیاجائیگا ۔
خیبرپختونخواکے خواجہ سراوں کے متعلق پالیسی کے مسودے کے مطابق خواجہ سراوں سے متعلق مواد کو نصاب کاحصہ بنایاجائیگا انہیں فنی تعلیم ،کھیل ،مفت قانونی امداد اور شلٹربھی دئیے جائینگے۔
خیبرپختونخواحکومت نے گزشتہ مالی سال کے بجٹ میں خواجہ سراوں کی فلاح وبہبود کےلئے بیس کروڑروپے مختص کئے تھے مردم شماری کے مطابق خواجہ سراوں کی اصل تعدادسامنے آنے کے بعد مذکورہ رقم خواجہ سراوں پر خرچ کی جائے گی۔