ڈیرہ اسماعیل خان: انسپکٹر جنر ل پولیس خیبر پختونخوا صلاح الدین خان محسود نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا حکومت نے سی پیک منصوبے کیلئے700ملین روپے کی منظوری دے دی جو دو اقساط میں محکمہ پولیس کو دیئے جائیں گے اس سے تین ہزار پولیس اہلکار بھرتی کرنے کے علاوہ نئی گاڑیاں اور اسلحہ خرید ا جائیگا جبکہ 4200پولیس اہلکار اسٹینڈ بائی ہونگے، سی پیک کی سیکورٹی کے تمام انتظامات مکمل ہوچکے ہیں ڈرائیونگ لائسنس صوبہ بھر میں دس یوم کے اندر جاری کر دیئے جائینگے 2014کی نسبت خیبر پختونخواہ میں دہشتگردی میں 75فیصد کمی آئی ہے دہشتگردی کی جنگ میں خیبر پختونخواہ پولیس ،CTD،عسکری وسول اداروں کے باہمی روابط سے کا م ہو رہا ہے دو سال میں 13سو سے زائد دہشتگردوں کو عدالتوں تک بھجوایا ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے آر پی او آفس میں پر ہجوم پریس کانفرنس کے دوران کیا اس موقع پر آر پی او ڈیرہ اسماعیل خان سید فدا حسن شاہ بھی موجود تھے آئی جی خیبر پختونخواہ نے اس موقع پر آر پی او آفس میں قائم ''پاس''کا بھی دورہ اور اسکو سراہا، آئی جی خیبر پختونخواہ صلاح الدین خان محسود نے کہا کہ پولیس کی مجرمانہ غفلت کو کسی صورت میں برداشت نہیں کیا جائیگا عوام کوانصاف دلانا،امن و امان کا قیام اور امن و امان کا قیام ودہشتگردی کا خاتمہ پولیس کا کام ہے کارکردگی درست نہ ہونے والے افسران کے خلاف کاروائی کی جائیگی۔
انہوں نے کہا کہ انکے دوروں کا مقصد جرائم اور دہشتگردی کے خلاف جنگ میں نئے نظام کے حوالے سے عوام کو آگاہ کرنا ہے رینج کے مسائل سننا ہے پولیس ایکٹ 2017کے انتظامی امور پر کام ہورہا ہے جس کے بعد پولیس عوام کے سامنے جوابدہ ہوگی عوامی شکایات پر ایکشن لیا جائیگا حبس بے جا کا تصور ختم ہوجائیگا سیاسی مداخلت کا راستہ بند ہوچکا ہے سزائوں اور ڈسپلن سے کام کیا جارہا ہے پولیس کے رویے میں بہتری آرہی ہے نقائص کا خاتمہ ہورہا ہے ،ٹانک ،ڈیرہ اسماعیل خان ،لکی اور بنوں جیسے دور افتادہ علاقے میں پولیس ٹریننگ سکول کا قیام عمل میں لایا جارہا ہے، ٹانک پولیس لائن پر کام شروع ہے ان تمام اقدامات کا مقصد جرائم اور دہشتگردی کے لئے پولیس کو تیارکرنا ہے بعد ازاں انہوں نے مفتی محمود لائیبریری میں منتخب نمائندوں ،معززین علاقہ اور تاجران سمیت دیگر شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے نمائندہ جرگہ سے بھی ملاقات کی اور خطاب کیا۔