چترال: تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے چترال یونیورسٹی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا جب کوئی حکمران قوم سے وعدہ کرے تو اسے پورا کرنا چاہیے کیونکہ ہمارا دینی فرض ہے کہ اپنے وعدوں پر قائم رہیں۔
انہوں نے کہا گلگت بلتستان کے لوگ اپنے گھروں میں تالے نہیں لگاتے کیونکہ یہاں میں ایک تھانے گیا جہاں کبھی قتل کا کوئی مقدمہ درج نہیں ہوا اور ایسا ہی ماحول چترال میں دیکھا جس کی خوشی ہے۔ چترال میں سیاحت کے فروغ کے کئی مواقع ہیں جبکہ یونیورسٹی میں سیاحت کا مضمون ہونا چاہیے کیونکہ مقامی سیاحت جیسی آج ہے ایسی کبھی نہیں تھی ۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں ملک میں یونیورسٹیاں قائم کرنے پر توجہ دینی چاہیے پختونخوا میں ڈھائی کروڑ آبادی کیلئے 29 یونیورسٹیاں بنائی گئی ہیں اور ہم نے سارے صوبوں کی تاریخ میں تعلیم پر سب سے زیادہ پیسا خرچ کیا۔
اپنے خطاب میں انہوں نے کہا یونیورسٹیوں کی تباہی میرٹ نہ ہونے کی وجہ سے ہوئی ہے اور جس ملک میں میرٹ نہیں وہ پیچھے رہ جاتا ہے اگر ورلڈ کپ کھیلنے کیلئے اپنے دوستوں کو لے جاتا تو کامیابی نہ ملتی اس لئے ملک میں میرٹ کا نظام رائج ہونا چاہیے تاکہ ملک اوپر جائے۔
تحریک انصاف کے سربراہ نے کہا بادشاہت کی مثال دیکھنی ہے تو آج مریم نواز کی جے آئی ٹی میں پیشی دیکھ لیجیے کیونکہ پولیس کرمنل انویسٹی گیشن کے مجرم کو سلام کر رہی ہے اور یہ ہے پاکستان کی تباہی کی وجہ جو نواز شریف بادشاہ بنا ہوا ہے حالانکہ مغرب میں وزیراعظم کے بچے عام افراد کی طرح پھر رہے ہوتے ہیں۔ پانچ میں سے دو ججوں نے کہہ دیا کہ نواز شریف صادق اور امین نہیں رہے اور اگر ہم پیسوں کا پوچھتے ہیں تو کہتے ہیں بڑا ظلم ہو گیا اور جے آئی ٹی میں جو بھی پیش ہوتا ہے باہر آ کر میری تعریفیں کر دیتا ہے۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں