اسلام آباد:وزیر اعظم کے معاون خصوصی آصف کرمانی نے کہا ہے کہ ہمارے اہم گواہ قطرکے شہزادے کا بیان کیوں ریکارڈ نہیں کیا جارہا؟ جےآئی ٹی بیان ریکارڈ کرنے قطر کیوں نہیں جارہی؟ جے آئی ٹی ٹیم اگرکل دبئی گئی اورآج آگئی تو یہ سیر سپاٹاہی ہوگا، جے آئی ٹی کا قطر نہ جانا حقائق چھپانے کے مترادف ہے ۔
مریم نواز کی جے آئی ٹی میں پیشی کے موقع پرجوڈیشل اکیڈمی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آج ہی کے روز ایک جمہوری حکومت کاخاتمہ کیا گیا تھا،جمہوری حکومت کے خاتمے سے ملک میں مسائل کاآغازہوا۔ پاکستان اس وقت غیرمعمولی صورتحال سے دوچارہے اور ہمیں وفاق اورجمہوریت کی خدمت میں قدم اٹھانا چاہیے۔آج مریم نواز جے آئی ٹی کے بلانے پر آگئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی کا قطر نہ جانا حقائق چھپانے کے مترادف ہے ۔یہ بتایا جائے غیر ملکی فرم کو کتنی رقم ادا کی گئی؟ اور ہمیں الزامات اور شک وشبے سے بالا تر ہوکر ملک کو بنانا ہے۔
آصف کرمانی نے چیئرمین پی ٹی آئی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان صاحب آپ خود شکارہونگے، غیرملکی فنڈنگ کیس میں آپ نااہل ہوجائیں گے،اگرہم جواب دے سکتے ہیں توعمران خان بھی جوابدہ ہیں۔وہ کہتے ہیں کہ جے آئی ٹی کے لیے پیسہ توعمران خان کی جیب سے نکلنا چاہیے تھا۔عمران خان صاحب پاکیزہ روح بنتے ہیں اورخودکومسٹرکلین کہتے ہیں۔یہ پٹیشنرز کا کام ہے کہ وہ ہمارے خلاف ثبوت دیں،آپ نے قومی خزانے کے پیسوں کو ضائع کیا ہے۔
عمران خان آپ تو دبئی بھی گئے ہیں اورلندن میں لافرم کی خدمات بھی حاصل کی ہیں۔انہوں نے کہا کہ قائد اعظم کا پاکستان اندرونی خلفشارکا متحمل نہیں ہوسکتا،جمہوریت کوغیرمستحکم کرنیوالے پاکستان کوغیرمستحکم کرناچاہتے ہیں۔مودی کا اسرائیل جانا پاکستان کے خلاف سازش کا نظر آتا ہے۔آصف کرمانی نے مزید کہا کہ ہم بھاگنے والوں میں سے نہیں ہیں اور کیاقانون اجازت دیتا ہے جے آئی ٹی ارکان بزنس کلاس میں سفر کریں۔
ہمیں جے آئی ٹی سے سوالوں کا جواب ہرحال میں چاہیے اور وہ اپنے کھاتے تیار رکھیں کیونکہ انہوں نے قوم کاپیساخرچ کیا ہے۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔