اسلام آباد: وزیراعظم کی صاحبزادی مریم نواز شریف آج پہلی بار جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہو گئیں۔ جے آئی ٹی میں پیشی کے موقع پر حسن ، حسین نواز، وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور وزیر مملکت مریم اورنگزیب بھی مریم نواز کے ہمراہ تھیں۔ذرائع کے مطابق مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی طرف سے مریم نواز سے دو آف شور کمپنیوں نیلسن اینڈ نیسکول کی ملکیت کے بارے میں سوالات کیے جانے کا امکان ہے۔
مریم نواز شریف بینک اکاؤنٹس اور اثاثوں کی تفصیلات کے علاوہ نیلسن و نیسکول کمپنیوں کی ٹرسٹی ہونے سے متعلق دستاویزات بھی ساتھ لائی ہیں۔ ان سے بیرون ممالک اثاثوں کی تفصیلات اور سرمایہ کاری کے بارے میں بھی پوچھ گچھ کا امکان ہے۔ ان کی پیشی پر فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی کی طرف آنے جانے والے تمام راستے سیل کر کے خاردار تاریں اور بلاکس لگا کر راستے بند کر دیئے گئے ہیں۔
فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی کے اطراف پولیس، ایف سی اور رینجرز تعینات ہے۔ ن لیگی کارکنوں کی جانب سے مریم نوازکے حق میں فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی کے اطراف بینرز آویزاں کر دیئے گئے ہیں۔بینرز میں مریم نواز کے حق میں نعرے درج ہیں۔
دوسری جانب مریم نوازسے اظہار یکجہتی کے لئے لاہور سے کارکنوں کی بڑی تعداد بھی اسلام آباد کی طرف روانہ ہو گئی ہے۔
یاد رہے گزشتہ روز اپنے ٹوئٹ پیغام میں مریم نواز نے کہا تھا اپنے والد کی آنکھوں میں بیٹی کی پیشی کے موقع پر تشویش اور خدشات دیکھے۔ والد کو بتایا کہ آپ نے تربیت دی، جھکوں گی نہ کسی دباؤ میں آؤں گی کیونکہ مجھے کوئی چیز نہیں ڈرا سکتی۔
مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے پاس کام کےلیے صرف 4دن باقی بچے ہیں، ان 4دنوں میں ٹیم کے ارکان نہ صر ف اپنی تفتیش مکمل کریں گے بلکہ 10جولائی کو سپریم کورٹ میں جمع کرائی جانے والی رپورٹ کو بھی حتمی شکل دیں گے۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں