کابل: دورہ پاکستان کے بعد سینیٹر جان مک کین کی سربراہی میں امریکی وفد افغانستان پہنچ گیا ہے۔ افغانستان کے دارلحکومت میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے امریکی سینیٹ آرمڈ سروسز کمیٹی کے چیئرمین جان مکین کا کہنا تھا کہ ہم یہ واضح کر چکے ہیں کہ افغانستان میں دہشت گرد تنظیموں اور حقانی نیٹ ورک کے خاتمے کے لیے ہم پاکستان سے تعاون کی امید رکھتے ہیں۔ جان مک کین نے کہا پاکستان نے حقانی نیٹ ورک کے محفوظ ٹھکانوں کے خلاف کارروائی کی ہے۔ امریکی سینیٹر کا مزید کہنا تھا کہ اگر پاکستان اپنا رویہ نہیں بدلتا تو شاید ہمیں پاکستانی قوم کی طرف اپنا رویہ بدلنا چاہیئے۔
واضح رہے نیٹو افواج کے نام پر اس وقت 8400 امریکی فوجی افغانستان میں تعینات ہیں جبکہ 4000 مزید فوجیوں کو بھیجے جانے پر غور کیا جارہا ہے۔
اس سے قبل امریکی وفد نے دورہ پاکستان کے دوران آرمی چیف قمر جاوید باجوہ کے ہمراہ جنوبی وزیرستان کا دورہ کیا۔ جنوبی وزیرستان کے دورے کے دوران امریکی وفد کو پاک ۔ افغان سرحد پر باڑ لگانے کے عمل میں بہتری اور نگرانی بڑھانے کے لیے اٹھائے جانے والے حالیہ اقدامات سے متعلق بریفنگ دی گئی۔ اس موقع پر بات کرتے ہوئے سینیٹر جان مکین نے پاکستان اور افغانستان کے درمیان تعاون جاری رہنے کی اہمیت پر زور دیا۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں