بیلجیئم میں ڈسپوزیبل ای سگریٹ پر پابندی، یورپ کا پہلا ملک بننے کا اعزاز

بیلجیئم میں ڈسپوزیبل ای سگریٹ پر پابندی، یورپ کا پہلا ملک بننے کا اعزاز

بیلجیئم  :بیلجیئم نے یکم جنوری سے ڈسپوزیبل ای سگریٹ (ویپس) کی فروخت پر پابندی عائد کر دی ہے، جس سے وہ یورپ کا پہلا ملک بن گیا ہے جو یہ اقدام اٹھا رہا ہے۔ اس فیصلے کا مقصد نوجوانوں کی صحت کا تحفظ ہے اور یہ تمباکو نوشی کے خلاف بیلجیئم کے قومی منصوبے کا حصہ ہے۔

یورپی یونین کا مقصد 2040 تک تمباکو سے پاک نسل کا حصول ہے، اور تمباکو نوشی کی شرح کو 25 فیصد سے کم کر کے 5 فیصد یا اس سے بھی کم کرنا ہے۔ تاہم، بعض ممالک اس ڈیڈ لائن کو آگے بڑھانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

ویپس، جو اپنی منفرد پیکیجنگ اور مختلف فلیورز کی بدولت نوجوانوں میں مقبول ہیں، کم نقصان دہ سمجھے جاتے ہیں، لیکن ان میں نکوٹین موجود ہوتی ہے جو نشہ آور ہے۔ بیلجیئم نے ان خطرات پر فوری ردعمل ظاہر کیا ہے، جو تقریباً 5 سال پہلے مارکیٹ میں آئے تھے۔

فرانس بھی اسی طرح کی پابندی کے لیے یورپی یونین کی منظوری حاصل کر چکا ہے، جس کے بعد ویپس کی پیداوار اور فروخت پر پابندی عائد ہو جائے گی اور خلاف ورزی پر ایک لاکھ یورو کا جرمانہ عائد کیا جائے گا۔